اسلام آباد کے معروف شاپنگ مال سینٹورس کو غیرقانونی استعمال کا الزام لگا کر بند کر دیا گیا ہے جس پر تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے جناح ایونیو بلاک کر دیا۔
پیر اور منگل کی درمیانی شب اسلام آباد انتظامیہ اور کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) نے مشترکہ کارروائی کرتے ہوئے سینٹورس کو سیل کر دیا۔
انتظامیہ کا الزام ہے کہ سینٹورس مال کو غیرقانونی استعمال کے باعث سیل کردیا گیا ہے تاہم سوشل میڈیا میں اس کی وجہ گزشتہ روز وزیراعظم شہباز شریف اور وزیراعظم آزاد کشمیر سردار تنویر الیاس خان کے درمیان ہونے والی تلخ کلامی بتائی جا رہی ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنے ٹویٹ میں اس اقدام کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ اہلِ کشمیر کی قربانیوں کا ذکر نہ کرنے پر وزیراعظم آزاد کشمیر نے شہبازشریف کی سرزنش کی جس پر سینٹورس مال بند کر دیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ 8 ماہ سے پاکستان میں جنگل کا قانون رائج ہے، اس سے کشمیریوں کو بھی منفی پیغام جاتا ہے۔
فواد چوہدری نے اپنے ٹویٹ میں بتایا کہ وزیر اعظم آزاد کشمیر شہباز شریف کی تقریر کے دوران اپنی نشست پر کھڑے ہوئے اور کشمیر پر پاکستان کے کمزور مؤقف ہر احتجاج ریکارڈ کرایا جس پر ان کے کاروبار سینٹورس مال کو بند کر دیا گیا۔
شاپنگ مال کو سیل کرنے کے خلاف اس میں کاروبار کرنے والے تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے جناح ایوینو کو بند کر دیا۔
اس سے قبل 9 اکتوبر کو سینٹورس مال میں آگ لگ گئی تھی جس کی وجہ سے اسے بند کر دیا گیا تھا۔
آگ لگنے کے بعد مال میں موجود تمام افراد کو بحفاظت باہر نکال لیا گیا تھا جن میں غیرملکی بھی شامل تھے۔