سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے انتخابات کے التوا کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے 14 مئی کو انتخابات کرانے کا حکم دے دیا۔
اپنے مختصر فیصلے میں سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کا 8 اکتوبر کو انتخابات کرانے کا حکم غیرآئینی اور غیرقانونی قرار دے دیا۔
سپریم کورٹ نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر پنجاب اور کےپی کے انتخابات میں تاخیر کے مقدمے کا فیصلہ گزشتہ روز محفوظ کیا تھا۔
آج اہم فیصلہ سنائے جانے سے قبل وزارتِ دفاع نے سیکیورٹی اہلکاروں کی دستیابی سے متعلق سربمہر رپورٹ چیف جسٹس کو چیمبر میں پیش کی جہاں چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس منیب اختر، جسٹس اعجاز الاحسن نے رپورٹ کا جائزہ لیا۔
سپریم کورٹ نے تمام متعلقہ اداروں کو الیکشن کمیشن کی معاونت کرنے کا حکم بھی دے دیا۔
عدالت نے حکم دیا کہ انتخابات کے شیڈول میں تبدیلیاں کی جائیں، وفاقی حکومت 10 اپریل تک 20 ارب روپے فراہم کرے۔
اپنے تحریری حکم نامے میں عدالت عظمیٰ نے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی جانب سے جو فیصلہ دیا گیا اس کا ہمارے بنچ پر کوئی اثر نہیں
عدالت نے حکم دیا کہ وفاقی حکومت 17 اپریل تک الیکشن سیکیورٹی کیلئے الیکشن کمیشن کو پلان دے۔
فیصلے میں حکم دیا گیا ہے کہ وفاقی حکومت الیکشن کی سیکیورٹی کے لئے فوج، رینجرز، ایف سی اور پولیس کے دستے فراہم کرے۔
عدالت نے فیصلے میں کہا ہے کہ الیکشن کمیشن 11 اپریل کو فنڈز کے حوالے سے سپریم کورٹ میں رپورٹ جمع کرائے گا، فنڈ نہ جمع کرانے کی صورت میں مناسب حکم جاری کریں کیا جائے گا۔