وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی مالیاتی فنڈ کی مینیجنگ ڈائرکٹر کرسٹلینا جارجیوا کو ٹیلیفون کیا ہے اور ان سے معاہدے کی شرئط نرم کرنے کے متعلق بات کی ہے۔
یہ ٹیلیفون کال جنیوا میں ہونے والی کانفرنس کی سائیڈ لائن پر متوقع ملاقات سے قبل کی گئی ہے جس میں آئی ایم ایف کے قرض کے متعلق گفتگو متوقع ہے۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے کرسٹلینا جارجیوا سے نئے ٹیکس عائد کرنے کی شرط نرم کرنے کی بات کی ہے، انہوں نے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی آئی ایم ایف کی شرط کے حوالے سے بھی گفتگو کی ہے۔
یہ دو شرائط آئی ایم ایف کی پاکستان میں سٹاف لیول کی ملاقات کی راہ میں بڑی رکاوٹیں ہیں، پاکستان نے فلڈ لیوی اور تجارتی بینکوں پر ونڈفال ٹیکس لگانے پر آمادگی ظاہر کی ہے۔
پاکستان نے مستقبل میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے پر بھی آمادگی ظاہر کی ہے تاہم ابھی تک یہ بات واضح نہیں ہوئی کہ وزیراعظم سے فون پر ہونے والی گفتگو کے دوران آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائرکٹر نے کیا جواب دیا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے چینی ہم منصب لی کی چیانگ سے بھی فون پر بات کی ہے جس میں دونوں ممالک نے عوامی مفاد کیلئے دوطرفہ تعاون کو آگے بڑھانے کے لئے قریبی رابطے برقرار رکھنے پر اتفاق کیا۔
وزیراعظم شہباز شریف نے چین کے ساتھ قریبی تعلقات کو فروغ دینے اور چین کے بنیادی مفادات کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا۔
چینی وزیر اعظم نے کہا ہے کہ چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ یکجہتی کے ساتھ کھڑا رہے گا۔