بنک کی جانب سے رقم دینے سے انکار پر دو افراد نے اسلحہ کے زور پر اپنے اکاؤنٹ میں جمع شدہ رقم نکلوا لی۔
یہ انوکھا واقعہ لبنان کے دارالحکومت بیروت میں پیش آیا جہاں ایک خاتون اور اس کے مرد ساتھی نے اسلحہ کے زور پر بنک کے عملے کو یرغمال بنا لیا اور اپنے اکاؤنٹ میں موجود 13 ہزار ڈالرز کی رقم نکلوا کر فرار ہو گئے۔
بنک کے عملے نے بتایا کہ ایک مسلح خاتون اکاؤنٹ ہولڈر اپنے ساتھی کے ہمراہ بنک میں داخل ہوئی، اس نے تمام افراد کو نذرآتش کرنے کی دھمکی دی اور برانچ مینیجر کو اپنے اکاؤنٹ میں جمع شدہ رقم لانے کا کہا۔
سالی حافظ نامی اس خاتون نے روپوش ہونے سے قبل ایک مقامی نیوز چینل کو بتایا کہ اس کے پاس کھلونا گن تھی۔
اس نے کہا کہ اپنی کینسر کی مریضہ بہن کے لیے اسے رقم کی ضرورت تھی، بنک مینیجر نے دو دن پہلے اسے مناسب حل نہیں بتایا تھا، یہی وجہ ہے کہ اس نے اسلحہ کے زور پر اپنی رقم بنک سے نکلوائی۔
خاتون کا کہنا تھا کہ میں تو اپنا گردہ فروخت کرنے کا سوچ رہی تھی تاکہ میری بہن کو مطلوبہ علاج کی سہولت مہیا کر سکوں۔
اس کے فوری بعد ایک اور ایسا ہی واقعہ پیش آیا جب ایلے کے شہر میں ایک مسلح شخص بنک میں داخل ہوا اور اپنی بچت میں سے زبردستی کچھ رقم نکلوا لی، بعد ازاں اس نے خود کو پولیس حکام کے حوالے کر دیا۔
لبنان میں 3 برس پہلے شروع ہونے والے معاشی بحران کے باعث بنکوں نے زیادہ تر افراد کو اپنی جمع شدہ رقوم نکلوانے سے روک دیا ہے جس کی وجہ سے آبادی کا بڑا حصہ روزمرہ کی ضروریات خرید کرنے سے قاصر ہے۔
گزشتہ ماہ ایک شخص نے اپنے بیمار باپ کے علاج کے لیے بیروت کے ایک بنک میں عملے کو یرغمال بنا لیا تھا۔
پولیس نے اس شخص کو گرفتار کر لیا تھا تاہم بنک کی جانب سے مقدمہ واپس لینے کے بعد اسے رہا کر دیا گیا۔
لبنان کے ایک سینئر بنکر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر سی این این کو بتایا کہ ملزم کو رہا کر دینے سے دوسرے لوگوں کو بھی یہی راستہ اختیار کرنے کی دعوت ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب تک ایسے لوگ رہا ہوتے رہیں گے، یہ روایت جاری رہے گی، ہم ایک ناکام ریاست بن چکے ہیں۔
- Advertisement -