بھارت اور چین کے درمیان جاری سرحدی تنازع کے پس منظر میں انکشاف ہوا ہے کہ لداخ کے شہر لیہہ میں بھارت 65 میں سے 26 پٹرولنگ پوائنٹس سے محروم ہو چکا ہے۔
یہ انکشاف لیہہ کی سپرٹنڈنٹ آف پولیس پی ڈی نتیہ نے ایک کانفرنس میں کیا جس میں وزیراعظم مودی، وزیر داخلہ امیت شاہ اور قومی سلامتی کے مشیر اجیت دووال سمیت دیگر اہم شخصیات شریک تھیں۔
بھارتی میڈیا کے مطابق ایس پی نتیہ نے وزیراعظم کی پولیس افسران کے ساتھ ہونے والی سالانہ کانفرنس میں اپنی رپورٹ پیش کی جس میں بتایا گیا کہ درہ قراقرم سے چومور تک کے علاقے میں بھارت کے 65 پٹرولنگ پوائنٹس ہیں لیکن پابندیوں اور گشت نہ کرنے کے باعث ان میں سے 26 سے ہم محروم ہوچکے ہیں۔
یہ خبر سب سے پہلے بھارتی اخبار دی ہندو میں شائع ہوئی جس کے بعد دیگر اخبارات اور ٹی وی چینلز نے بھی اس کی تصدیق کر دی۔
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ ان پٹرولنگ پوائنٹس سے محرومی کے بعد چین نے دباؤ ڈال کر یہ بات منوائی ہے کہ یہاں اب چینی فوجی موجود ہیں جس کے بعد بھارتی سیکیورٹی فورسز کے کنٹرول میں موجود سرحد میں تبدیلی آ گئی ہے۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایسے تمام مقامات پر ایک بفرزون قائم ہو گیا ہے، چین کی پیپلزلبریشن آرمی ایک ایک انچ کر کے زمین پر قبضہ کرتی ہے، پی ایل اے کی اس حکمت عملی کو سلامی سلائسنگ کہا جاتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ وادی گلوان میں بھی چین نے یہ حکمت عملی اختیار کی تھی، اس علاقے میں 2020 کے دوران ہونے والے تصادم میں کم از کم 20 بھارتی فوجی ہلاک ہوئے تھے جبکہ چین نے اپنے چار فوجیوں کی ہلاکت کا اعتراف کیا تھا۔
ایس پی لیہہ کے مطابق پی ایل اے نے پہاڑوں کی چوٹیوں پر کیمرے نصب کر دیے ہیں جن سے وہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کی نقل و حرکت کی نگرانی کرتے ہیں، وہ بفر زون میں بھارتی فوجیوں کے آنے پر اعتراض کرتے ہیں اور اسے اپنا علاقہ قرار دیتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ اس صورتحال میں بھارتی فوج کے مورال پر منفی اثرات واقع ہوئے ہیں، ایک سینئر فوجی افسر نے انہیں کہا کہ اگر 400 میٹرز پیچھے ہٹنے سے چین کے ساتھ 4 سال کے لیے امن قائم ہو سکتا ہے تو یہ سودا برا نہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رکن پالیمان اور سابق وزیر سبرامنیم سوامی نے اپنے ایک ٹویٹ میں مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ مودی نے یہ کہہ کر کہ کوئی آیا نہیں۔۔ بھارتیوں کو گمراہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اب یہ بالکل واضح ہے کہ مودی حکومت نے (65پٹرولنگ پوائنٹس میں سے 26تک رسائی سے محروم ہوکر) چین کے سامنے خود سپردگی کردی ہے۔”
یاد رہے کہ ایک ماہ قبل بھارت نے الزام لگایا تھا کہ چین ایکچوئل لائن آف کنٹرول کا سٹیٹس کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔