29 ستمبر کو ختم ہونے والے ہفتے کے دوران حساس قیمت کے اشاریے (سی پی آئی) میں گزشتہ برس کے مقابلے میں مہنگائی کی شرح 30.62 فیصد ہو گئی۔
وفاقی ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق اس کی بنیادی وجہ ٹماٹر، پیاز سمیت اشیائے ضروریہ اور ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں افراط زر میں 0.94 فیصد اضافہ ہوا ہے، تاہم مجموعی افراط زر کی شرح 29.28 فیصد رہی جو یکم ستمبر کو 45.5 فیصد کے ساتھ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی۔
گزشتہ ہفتے کے دوران 20 اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ہوا جبکہ 10 کی قیمت میں کمی ہوئی، 21 اشیاء کی قیمتوں میں کوئی ردوبدل نہیں ہوا۔
رپورٹ کے مطابق سالانہ بنیادوں پر گزشتہ ہفتے ٹماٹر کی قیمت میں 224.2 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا جبکہ پیاز کی قیمت میں 139.03 فیصد اضافہ ہوا۔
اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں 105.12 فیصد اضافہ دیکھا گیا جبکہ پٹرول کی قیمت 91.87 فیصد بڑھی۔
اگر ہفتہ وار بنیادوں پر دیکھا جائے تو پیاز کی قیمت میں 47.77 فیصد، ٹماٹر 30.29 فیصد اور لپٹن چائے کی قیمت میں 2.5 فیصد اضافہ ہوا۔
ایس پی آئی ملک کے 17 شہروں میں 50 بازاروں کے سروے کی بنیاد پر 51 ضروری اشیاء کی قیمتوں کی نگرانی کرتا ہے۔