پاک فوج کے تعلقات عامہ کے شعبے (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری کیے گئے بیان پر حکومت اور پی ٹی آئی رہنماؤں کا ردعمل سامنے آ گیا ہے۔
آئی ایس پی آر کے بیان میں پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کے الزامات کو بے بنیاد اور غیرذمہ دارانہ قرار دیتے ہوئے حکومت سے قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
پاکستان پیپلزپارٹی کے شریک چئیرمین آصف زرداری نے ایک بیان میں ملکی ایجنسیوں کے خلاف زہرافشانی کی مذمت کی گئی ہے۔
پی پی پی کے سرکاری ٹوئٹر ہینڈل پر جاری بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ ایک شخص ملک میں انتشار پھیلانے کے لیے ہر لکیر عبور کر رہا ہے، اس شخص کو نہ تو ملک کی سالمیت کی فکر ہے اور نہ ملکی اداروں کی پرواہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ اداروں کی بقا سے ہی ملک کی بقا ہے اور ہم کسی صورت ان پر حملہ برداشت نہیں کریں گے۔
پی ٹی آئی کے جنرل سیکرٹری اسد عمر نے آئی ایس پی آر کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ہم افراد پر کی گئی تنقید کو ادارے پر تنقید قرار دینے کے عمل کو قبول نہیں کرتے۔
ٹوئٹر پر جاری اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ قوم کی حفاظت کے لیے دی گئی قربانیوں کے باعث ادارہ محبت و احترام کا مستحق ہے لیکن ہر انسان اس محبت اور احترام کا استحقاق نہیں رکھتا۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایس پی آر کے گزشتہ روز کے بیان میں عمران خان پر بےبنیاد الزامات عائد کیے گئے ہیں، انہوں نے کبھی ادارے کے خلاف بات نہیں کی۔
سماء نیوز کے رپورٹر زاہد گشکوری کے ایک ٹویٹ کے جواب میں پی ٹی آئی رہنما حماد اظہر نے لکھا کہ قاتلانہ حملہ عمران خان پر اور گرفتار بھی وہ اور اس کے ساتھی؟ یہ ملک چلا رہے ہیں یا سرکس؟
زاہد گشکوری نے ٹویٹ نے انکشاف کیا تھا کہ تحریک انصاف کی اعلیٰ قیادت کے خلاف قانونی کارروائی کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔
انہوں نے لکھا کہ حاصل شواہد کی روشنی میں عمران خان اور ان کے کچھ ساتھیوں کو گرفتار بھی کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب پی ٹی آئی نے آج شام 5 بجے ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔
پی ٹی آئی کے سینئر رہنما شاہ محمود قریشی نے ایک ٹویٹ میں کہا کہ عمران خان کو لگنے والی گولی قوم کی غیرت کو مجروح کرنے کی گھناؤنی سازش ہے، یہ قوم چپ نہیں بیٹھے گی۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء احسن اقبال نے عمران خان کو مذاکرات کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ قانون کی بالادستی اور قانون کی حکمرانی کو مانتے ہیں تو مذاکرات کی میز پر آئیں۔
نارووال میں رپورٹرز سے بات کرتے ہوئے انہوں نے عمران خان پر ملک میں نفرت پھیلانے الزام عائد کرتے ہوئے سوال کیا کہ آپ کون سی آزادی کا مطالبہ کر رہے ہیں، ایک ایٹمی قوت کبھی بھی غلام نہیں بن سکتی۔