پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف ڈیولپمنٹ اکنامکس (پی آئی ڈی ای) کے سروے کے مطابق پاکستان کے شہری علاقوں کے 40 فیصد جبکہ دیہی علاقوں کے 36 فیصد افراد پاکستان کو چھوڑنا چاہتے ہیں۔
صوبوں کے لحاظ سے درجہ بندی
بلوچستان سے سب سے زیادہ 42 فیصد افراد پاکستان چھوڑ کر کسی اور ملک جانا چاہتے ہیں، دوسرے نمبر پر خیبرپختونخوا جبکہ تیسرے نمبر پر سندھ کے شہری یہ خواہش رکھتے ہیں۔
سروے کے مطابق اسلام آباد میں ملک چھوڑنے کے خواہشمند افراد کی تعداد سب سے کم ہے جبکہ کشمیر کے 44 فیصد شہری نقل مکانی کرنا چاہتے ہیں۔
بلوچستان سے 47 فیصد افراد نے کہا ہے کہ وہ پاکستان میں رہنا پسند کریں گے جبکہ 11 فیصد افراد نے ملک چھوڑنے کے حوالے سے غیریقینی کا اظہار کیا ہے۔
جنس اور عمر کے لحاظ سے درجہ بندی
اگر جنس اور عمر کے لحاظ سے درجہ بندی کی جائے تو مردوں میں ملک چھوڑنے کی خواہش خواتین کی نسبت زیادہ ہے، 15 سے 24 سال کی عمر کے نوجوانوں میں یہ خواہش سب سے شدید ہے، ان میں سے 62 فیصد دوسرے ملک نقل مکانی کرنا چاہتا ہیں۔
تعلیم کے لحاظ سے درجہ بندی
جو لوگ کبھی اسکول نہیں گئے، ان میں سے صرف 22 فیصد افراد ملک چھوڑنے کے خواہشمند نکلے، تعلیم میں اضافے کے ساتھ ساتھ یہ خواہش رکھنے والوں کا تناسب بھی بڑھتا گیا تاہم یہ اضافہ تعلیم کے درجوں کے ساتھ ہم آہنگ نہیں ہے کیونکہ ثانوی تعلیم کے بعد اعدادوشمار ایک ہی مقام پر رک گئے ہیں۔
پرائمری تک تعلیم حاصل کرنے والے افراد میں 37 فیصد جبکہ ثانوی یا اس سے زیادہ تعلیم حاصل کرنے والوں میں سے 45 فیصد افراد ملک چھوڑنے کے خواہش مند ہیں
آمدنی کے لحاظ سے درجہ بندی
سروے میں اگرچہ آمدنی بڑھنے کے ساتھ ساتھ ملک چھوڑنے کی تمنا بھی بڑھتی نظر آتی ہے لیکن ایک خاص سطح پر آمدنی پہنچ جانے کے بعد یہ خواہش کم ہونے لگتی ہے۔
کم آمدنی سے زیادہ آمدنی والوں کو سروے میں 5 درجوں میں تقسیم کیا گیا ہے، پہلے درجے میں 35 فیصد، دوسرے میں 36 فیصد، تیسرے میں 38 فیصد، چوتھے میں 42 فیصد جبکہ سب سے زیادہ آمدنی رکھنے والوں میں سے 37 فیصد افراد ملک چھوڑنا چاہتے ہیں۔
لوگ ملک کیوں چھوڑنا چاہتے ہیں؟
سروے میں یہ بات سامنے آئی ہے کہ لوگوں کے ملک چھوڑنے کی سب سے بڑی وجوہات معاشی ہیں جبکہ برابر کے مواقع اور فرد کا احترام اگلی دو بڑی وجوہات ثابت ہوئی ہیں۔
قومی سطح پر 44 فیصد افراد نے بہت معاشی اور برابر کے مواقع کی تلاش کو پاکستان سے جانے کی سب سے بڑی وجہ قرار دیا ہے، اس حوالے سے شہری اور دیہی علاقوں میں زیادہ فرق سامنے نہیں آیا۔
ایک حیرت انگیز پہلو یہ ہے کہ اگرچہ تمام صوبوں کے شہریوں نے بہتر آمدنی کو اہم وجہ قرار دیا ہے لیکن سندھ اور بلوچستان میں سب سے بڑی وجہ فرد کا احترام سامنے آیا ہے۔
سندھ میں تحفظ کا احساس سب سے بڑی وجہ بتائی گئی، اس کے بعد بلوچستان اور آزاد جموں و کشمیر کے شہریوں نے یہی وجہ بیان کی۔
خیبرپختونخوا میں جنسی برابری سب سے بڑی وجہ بتائی گئی، گلگت بلتستان کے شہریوں نے مختلف وجوہات بتائی ہیں جن میں بہتر تعلیم وغیرہ شامل ہیں۔
اگر جنس کی بنیاد پر دیکھا جائے تو 80 فیصد مردوں اور 65 فیصد خواتین نے بہتر آمدنی کی خواہش کو سب سے بڑی وجہ بتایا، جنسی برابری کے لیے ترک وطن کی خواہش رکھنے والوں میں خواتین کا تناسب مردوں سے زیادہ رہا، نوجوان خواتین میں معمر خواتین کی نسبت یہ خواہش زیادہ پائی گئی۔
اسی طرح احترام کی تلاش میں ملک چھوڑنے کی تمنا بلاتفریق جنس اور عمر سب میں دیکھی گئی۔