اسلام آباد ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنز کورٹ نے توشہ خانہ ریفرنس میں عمران خان کے خلاف فوجداری کارروائی کی درخواست قابل سماعت قراردے دی ہے۔
ایڈیشنل سیشز جج ظفراقبال نے چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کو 9 جنوری 2023 کو ذاتی حیثیت میں طلب کر لیا ہے۔
عدالت نے پیر کو ای سی پی کے وکیل سعد حسن کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا تھا جو آج سنایا گیا ہے۔
وکیل سعد حسن نے اپنے دلائل میں الزام عائد کیا تھا کہ سابق وزیراعظم نے توشہ خانہ سے لیے گئے تحائف کو اپنے اثاثوں میں ظاہر نہیں کیا۔
الیکشن کمیشن نے 21 اکتوبر کو عمران خان کو توشہ خانہ ریفرنس میں نااہل قرار دینے کے بعد ان کے خلاف فوجداری کیس چلانے کے لیے ریفرنس بھی دائر کر دیا تھا۔
ریفرنس میں عدالت سے استدعا کی گئی تھی کہ سابق وزیراعظم کے خلاف غیرملکی سربراہوں سے حاصل کیے گئے تحائف چھپانے کے الزام میں قانونی کارروائی کی جائے۔
ای سی پی کا دعویٰ ہے کہ عمران خان نے 2018 اور 2019 میں توشہ خانہ کے تحائف سے حاصل ہونے والے اثاثوں کو جان بوجھ پر چھپایا ہے۔
الیکشن کمیشن نے عمران خان کو پارٹی قیادت سے نااہل کرنے کی کارروائی بھی شروع کر دی ہے۔