معاشی غیریقینی، سیاسی عدم استحکام کے باعث سٹاک مارکیٹ کریش کر گئی

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

معاشی غیریقینی اور سیاسی عدم استحکام کے باعث پاکستان اسٹاک ایکسچینج 1348 پوائنٹس گر گئی۔

کے ایس ای-100 انڈیکس 1378.54 پوائنٹس (3.47 فیصد) کمی کے بعد 38 ہزار 342.21 پوائنٹس پر بند ہوا، یہ 24 جون 2022 کے بعد ایک دن میں ہونے والی سب سے زیادہ کمی ہے۔

کے اے ایس بی سیکیورٹیز کے ہیڈ آف ریسرچ یوسف رحمان نے ایکسپریس ٹریبون سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عام انتخابات سے پہلے ہونے والی سیاسی پیش رفت اور انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر میں متوقع بڑی کمی کی وجہ سے مارکیٹ کریش ہوئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ مرکزی بینک کی جانب سے پالیسی ریٹ میں اضافے کا خدشہ بھی مارکیٹ میں مندے کا باعث بنا، مارکیٹ توقع کر رہی ہے کہ اگلے ہفتے مرکزی بینک بنیادی پالیسی ریٹ کو بڑھا کر 17 فیصد کرنے جا رہا ہے۔

انہوں نے بتایا کہ آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی سے پہلے انٹربینک میں روپے کی قدر 260 تک پہنچ جانے کے امکانات نے مارکیٹ پر منفی اثرات مرتب کیے۔

ڈائریکٹر فرسٹ نیشنل ایکویٹیز لمیٹڈ عامر شہزاد نے ڈان اخبار سے بات کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی غیریقینی کے باعث مارکیٹ دباؤ میں ہے جبکہ خیبرپختونخوا کے وزیراعلیٰ کی جانب سے اسمبلی تحلیل کرنے کی سمری گورنر کو بھیجنے کا امکان بھی سیاسی عدم استحکام میں اضافے کا باعث بن رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات کی بحالی میں تاخیر کی وجہ سے مارکیٹ پر دباؤ پڑا ہے۔

یاد رہے کہ وزیر اعلیٰ پنجاب پرویز الہیٰ کی جانب سے گورنر پنجاب کو صوبائی اسمبلی تحلیل کرنے کی باضابطہ ایڈوائس کے بعد گزشتہ ہفتے سیاسی بے یقینی صورتحال کے باعث کے ایس ای 100 انڈیکس 684 پوائنٹس نیچے آگیا تھا۔

اس کے علاوہ اسٹیٹ بینک کے پاس موجود ذخائر میں مسلسل کمی جاری ہے، زرمبادلہ کے ذخائر 4 ارب 34 کروڑ ڈالر تک گر گئے ہیں جو کہ فروری 2014 کے بعد کمترین سطح ہے۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین

حکومت نے مہنگائی میں مزید اضافے کا عندیہ دے دیا

ملک میں جاری معاشی بحران سے متاثر ہونے والے...

یہ پاکستان کی معاشی تاریخ کا بدترین دور ہے، ڈاکٹر حفیظ پاشا

آج پاکستان اپنی 75 سالہ تاریخ کے بدترین معاشی...