چیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان کا کہنا ہے کہ ابھی مزید آڈیو لیکس آنے والی ہیں۔
گورنمنٹ کالج یونیورسٹی لاہور میں طلبہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ آنے والی آڈیو لیکس میں الیکشن کمشنر اور نواز شریف کی گفتگو ہے جس میں توشہ خانے میں میری نااہلی کی بات ہو رہی ہے۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ جلد نئی آڈیو لیکس سامنے آنے والی ہیں، سنا ہے ان میں الیکشن کمشنر، نوازشریف سے کہہ رہے ہیں کہ توشہ خانہ ریفرنس میں وہ عمران خان کو نااہل کر دیں گے۔
انہوں نے آڈیو لیکس سامنے آنے کے بعد الیکشن کمشنر کے استعفیٰ کا بھی مطالبہ کیا۔
انہوں نے کہا کہ نئی آڈیو لیکس سے واضح ہوتا ہے کہ الیکشن کمشنر شریف خاندان کا نوکر ہے، نوازشریف اسے بتا رہا ہے کہ کب الیکشن ہونے ہیں اور کس کو نااہل کرنا ہے۔
انہوں نے الزام لگایا کہ ہم الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں سے انتخابات کرانے کی تین برس کوشش کرتے رہے لیکن الیکن الیکشن کمشنر نے نواز شریف اور آصف زرداری کے کہنے پر یہ مشین نہیں آنے دی۔
عمران خان نے کہا کہ مریم نواز نے جھوٹ بولنے میں پی ایچ ڈی کی ہوئی ہے، ان کا داماد بھارت سے مشینری منگوا رہا ہے اور وزیراعظم انہیں منع کرنے کے بجائے مشینری لانے کے طریقے بتا رہا ہے۔
طلبہ سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ ٹیکنالوجی کا دور ہے مگر ہم نے 20 برس ضائع کر دیے، اس دوران بھارت کی آئی ٹی کی برآمدات 140 ارب ڈالرز تک پہنچ چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے اپنے دور حکومت میں آئی ٹی کے شعبے کو ٹیکس مراعات دیں، اگر ہماری حکومت دوبارہ آئی تو ہم آئی ٹی سٹارٹ اپس کو مراعات دیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی میں 30 برس سے کم عمر کے نوجوان اپنی کمپنیاں بنا کر ارب پتی بن جاتے ہیں۔
چئیرمین تحریک انصاف نے مزید کہا کہ معاشرے میں ناانصافی کے خلاف یا تو بزدل کھڑے نہیں ہوتے یا پھر خودغرض، ہماری اشرافیہ بھی خود غرض ہے، چونکہ ان کی زندگی آسان ہے تو وہ سوچتے ہیں کہ ہم ظلم کا مقابلہ کیوں کریں۔
انہوں نے کہا کہ ان دو طبقات کی وجہ سے معاشرہ غلام بن جاتا ہے۔
عمران خان نے امریکی انڈرسیکرٹری ڈونلڈ لو کے خط کا ذکر کرتے ہوئے ایک بار پھر سوال کیا کہ اس نے حکومت کی تبدیلی کا مطالبہ کس سے کیا تھا؟
انہوں نے کہا کہ ڈونلڈلو کی دھمکی کے بعد ہمارے 20 لوگ لوٹے بن جاتے ہیں، 20 سے 30 کروڑ روپے میں ضمیر خریدے جاتے ہیں تاکہ تحریک عدم اعتماد کو کامیاب کرایا جا سکے۔
سابق وزیرخزانہ اسحاق ڈار کی وطن واپسی کے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ وہ ایک ڈیل کے تحت واپس آ رہے ہیں، پاکستان میں چوری اور منی لانڈرنگ اس لیے ختم نہیں ہوتی کیونکہ یہاں چوروں کو این آر او دے دیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ان چوروں کے خلاف جہاد کا اعلان کیا ہے، میں ان سے جیت کر دکھاؤں گا۔