پولیس نے راولپنڈی اور اسلام آباد کے سنگم پر واقع فیض آباد کے علاقے میں پی ٹی آئی کو سٹیج بنانے سے روک دیا جس کے بعد جلسے کا مرکزی سٹیج رحمان آباد میں منتقل کر دیا گیا۔
پولیس نے سٹیج بنانے میں مصروف عملے کو بتایا کہ اوپر سے حکم آیا ہے، یہاں سٹیج بنانے کی اجازت نہیں ہے۔
پولیس نے سٹیج تیار کرنے والوں کے شناختی کارڈز بھی لے لیے اور کام بند کرا دیا۔
اس موقع پر پی ٹی آئی کے ایم این اے اسلم خان کی پولیس کے ساتھ تلخ کلامی بھی ہوئی، تاہم بعد ازاں سٹیج کو سکستھ روڈ پر منتقل کر دیا گیا۔
پی ٹی آئی رہنما شبلی فراز نے اسلام آباد انتظامیہ کو مورد الزام ٹھہراتے ہوئے کہا کہ وہ رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔
ایک صحافی نے ان سے سوال پوچھا کہ پنجاب میں آپ کی حکومت ہے تو یہاں سے کیوں ہٹا رہے ہیں، جواب میں شبلی فراز کا کہنا تھا کہ صوبائی انتظامیہ سے بات کرو تو وہ مسکرا دیتے ہیں۔
عمران خان کی جان کو خطرہ ہے، رانا ثنااللہ
وفاقی وزیرداخلہ رانا ثنااللہ نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے خبردار کیا کہ عمران خان کے جلسے میں دہشت گردی ہو سکتی ہے اس لیے انہیں کل کا جلسہ ملتوی کر دینا چاہیئے۔
انہوں نے کہا کہ انٹیلی جنس ایجنسیوں نے دہشت گردی کے خطرے کی نشاندہی کی ہے۔
وزیرداخلہ نے کہا کہ عمران خان کو پنڈی سے الیکشن کی تاریخ نہیں ملے گی، اس کے لیے انہیں سیاست دانوں سے بات چیت کرنی ہو گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر عمران خان الیکشن کی تاریخ کے حوالے سے نواز شریف و شہبازشریف سے ملناچاہیں تو وہ انکار نہیں کریں گے کیونکہ ڈیڈلاک بات چیت سے ختم ہوتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم سیاسی مخالف ہیں لیکن دشمن نہیں ہیں، عمران خان کہتے ہیں کہ سیاسی مخالفین کے ساتھ بیٹھنے کی بجائےمرنے کو ترجیح دوں گا تو یہ رویہ درست نہیں ہے۔