جناب چیف جسٹس ۔۔ السلام علیکم
ملک میں جاری سہ طرفہ لڑائی ہمارے پیارے وطن کو تباہ کر رہی ہے جس میں شریک تمام سیاسی و غیرسیاسی فریق تباہی کی اس وسعت کو نہیں سمجھ پا رہے جو موجودہ حالات کے جاری رہنے کی صورت میں درپیش آ سکتی ہے۔ وہ بیرونی قوتوں کے کھیل کو سمجھنے سے مکمل طور پر قاصر نظر آتے ہیں، اگر یہ کھیل جاری رہا تو اس کے نتائج ہمارے خواب و خیال سے بھی بدتر نکل سکتے ہیں۔
کسی بھی فریق کو یہ احساس نہیں ہو رہا کہ ان کی پلی ہوئی انائیں جلتی پر تیل ڈال کر کسی بھی مصالحت کے امکان کو رد کر رہی ہیں۔
ملک کے بہترین مفاد، عوام الناس کی بہتری اور مفاد عامہ کی خاطر پاکستان کے عوام عزت مآب چیف جسٹس آف پاکستان سے یہ گزارش کرنے کی اجازت چاہتے ہیں کہ وہ ان حالات کا ازخود نوٹس لیں، ان کا یہ کام تاریخ میں ملک اور آئین کی خدمت کے حوالے سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
اگرچہ میری یہ حیثیت اور مقام نہیں ہے کہ میں کسی قسم کے رہنما اصول بیان کر سکوں لیکن درج ذیل نکات کو زیرغور لایا جا سکتا ہے۔
۔۔۔ عمران خان، وزیراعظم اور پاک فوج کے سربراہ کو چیف جسٹس کے چیمبر میں طلب کیا جائے یا انہیں دعوت دی جائے کہ وہ چیمبر میں بیٹھ کر کسی متفقہ حل پر پہنچیں، صرف اسی صورت میں انہیں جانے کی اجازت دی جائے۔
۔۔۔ عمران خان کو بتایا جائے کہ پاک فوج کے سربراہ کی تعیناتی ان کا اختیار نہیں ہے اور یہ انتخاب آئین میں دیے گئے طریق کار کے مطابق ہو گا۔
۔۔۔ وزیراعظم کو کہا جائے کہ وہ امن اور سیاسی استحکام کی خاطر آرمی چیف کی تعیناتی کے فوری بعد نئے انتخابات کی تاریخ کا اعلان کر دیں۔
۔۔۔ عدالت عظمیٰ، الیکشن کمیشن اور پاک فوج انتخابات کا منصفانہ، شفاف اور پرامن ہونا یقینی بنائیں۔
چیمبر میں بیٹھے تمام افراد اس معاہدے پر دستخط کریں اور عزت مآب چیف جسٹس اس معاہدے کے ضامن ہوں۔
اس کے بعد ہر قسم کے مارچ، سیاسی جلوس وغیرہ کو ملتوی کر دیا جائے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں۔
اگر یہ کام کیا جائے تو جناب چیف جسٹس اور ان کے ساتھی ملک و قوم پر منڈلاتی تباہی سے نجات دلانے والے اشخاص کے طور پر تاریخ میں یاد رکھے جائیں گے۔
درخواست گزار : لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم خالد لودھی