پاکستان تحریک انصاف کے حمایتیوں کا احتجاج جاری ہے جس کے باعث راولپنڈی اور وفاقی دارالحکومت کے کئی راستے بند ہیں۔
پولیس کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں سڑکیں بند ہونے کے باعث لوگوں کو کام پر جانے میں مشکلات کا سامنا ہے، کئی فیملیز گھنٹوں ٹریفک میں پھنسی ہوئی ہیں۔
سوشل میڈیا پر سامنے آنے والی ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ مظاہرین نے ٹائر جلا کر سڑکیں بند کی ہوئی ہیں۔
وفاقی پولیس نے سیکرٹری داخلہ اور چیف کمشنر کو خط لکھ کر اسلام آباد ائیرپورٹ کو جانے والے ایم ون اور ایم ٹو کو کلئیر کرنے کی اجازت طلب کرلی۔
اسلام آباد پولیس کے مطابق فیض آباد کی جانب سے اسلام آباد آنے کا راستہ کھلا ہوا ہے، اسی طرح سری نگر ہائی وے، موٹروے لنک روڈ، اسلام آباد ایکسپریس وے اور ایئرپورٹ لنک روڈ بھی آمدورفت کے لیے کھلے ہیں۔
پولیس کے مطابق مری روڈ راولپنڈی کے شمس آباد پوائنٹ پر دونوں اطراف کے لیے بند ہے، اسی طرح اسلام آباد سے M2 کا داخلہ ٹریفک کے لیے بند ہے۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز نے اپنے ٹویٹ میں کہا ہے کہ تحریک انصاف کے کارکنوں نے موٹرویز کو مختلف مقامات پر بند کیا ہوا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عوام کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ایمبولینس اور مریض رستے میں پریشان ہو رہے ہیں۔ عمران خان عوام میں انتشار چاہتے ہیں۔
تاہم پاکستان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ ایمبولینسز کو راستہ دیا جا رہا ہے۔ پی ٹی آئی کے ٹوئٹر ہینڈل سے ایک ویڈیو بھی جاری کی گئی ہے جس میں مظاہرین ایک ایمبولینس کے لیے راستہ کھول رہے ہیں۔
دوسری جانب حکومت نے اقبال ڈے کی چھٹی بحال کرتے ہوئے 9 نومبر کو عام تعطیل کا اعلان کر دیا ہے، اس کا نوٹی فکیشن بھی جاری کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل راولپنڈی میں دو روز کے لیے تمام تعلیمی ادارے بند کر دیے گئے تھے۔
گزشتہ روز پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کے احتجاج کے بعد گورنر ہاؤس کی سیکیورٹی رینجرز کے حوالے کر دی گئی ہے، اس حوالے سے وفاقی حکومت نے باقاعدہ نوٹی فکیشن جاری کر دیا ہے۔