جنرل عاصم منیر نے آج سے پاک فوج کی کمان سنبھال لی، سبکدوش ہونے والے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ نے جنرل ہیڈکوارٹرز میں ہونے والی ایک پروقار تقریب میں کمان ان کے حوالے کی۔
راولپنڈی میں ہونے والی تقریب میں جنرل قمر جاوید باجوہ اور جنرل عاصم منیر نے یادگار شہدا پر حاضری دی۔
سبکدوش ہونے والے آرمی چیف قمر جاوید باجوہ کو گارڈ آف آنر پیش کی گیا۔
‘گمنامی میں چلا جاؤں گا لیکن فوج سے رابطہ برقرار رہے گا’
اس موقع پر بطور آرمی چیف اپنے آخری خطاب میں جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ وہ عنقریب گمنامی میں چلے جائیں گے لیکن فوج سے روحانی رابطہ برقرار رہے گا۔
انہوں نے کہا کہ میں اللہ تعالیٰ کا شکرگزار ہوں جس نے مجھے فوج کی خدمت کرنے کا موقع دیا۔
جنرل قمرجاوید باجوہ نے کہا کہ نئے آرمی چیف سے ان کی رفاقت 24 برسوں پر محیط ہے، وہ حافظ قرآن ہیں اور بہت پیشہ ور، باصلاحیت اور اعلیٰ اصولوں پر کاربند افسر ہیں۔
ان کا خطاب میں کہنا تھا کہ میں جنرل عاصم منیر کو مبارکباد دیتا ہوں اور امید کرتا ہوں کہ ان کی پروموشن ملک اور فوج کے لیے کامیابیوں کا باعث بنے گی۔
انہوں نے کہا کہ میرا فوج کے ساتھ سفر آج سے 44 سال پہلے شروع ہوا تھا جو آج اختتام پذیر ہو رہا ہے، اپنے 6 سالہ دور میں لائن آف کنٹرول پر اشتعال انگیزی اور ملک کے مختلف حصوں میں ہونے والی دہشت گردی سمیت امن و امان کے چیلنجز اور قدرتی آفات کا مقابلے کرنے میں فوج نے میری آواز پر لبیک کہا۔
انہوں نے مزید کہا کہ پاک فوج کی قربانیوں کی وجہ سے پاکستان آج امن کا گہوارہ ہے، مجھے اپنی فوج پر فخر ہے جو کم وسائل میں بھی سیاچین کے برفپوش پہاڑوں سے لے کر تھر کے صحراؤں تک ملک کی جغرافیائی سرحد کی حفاظت کرتی ہے۔
انہوں نے 16 بلوچ رجمنٹ کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس مقام تک پہنچانے میں ان کے یونٹ کا کلیدی کردار رہا ہے۔
جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ جب بھی فوج کو کامیابی حاصل ہو گی تو مجھے خوشی ہو گی اور مشکل وقت میں میری دعائیں آپ کے ساتھ ہوں گی۔
خطاب کے بعد انہوں نے پاک فوج کی کمان کی چھڑی نئے آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے سپرد کی۔