آئی ایم ایف کی شرائط پر عمل کے لیے قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار نے قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کر دیا ہے جس میں جنرل سیلز ٹیکس 18 فیصد کرنے اور لگژری اشیاء پر 25 فیصد کرنے کی تجویز پیش کی گئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ شادی ہالز کی تقریبات کے بلوں پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرنے کی تجویز ہے، فضائی کمپنیوں کے بزنس اور فرسٹ کلاس ٹکٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی مد میں 20 فیصد یا پچاس ہزار روپے میں جو بھی زیادہ ہو گا، وہ عائد کیا جائے گا۔

پارلیمنٹ میں بل پیش کرتے ہوئے انہوں نے بتایا کہ سگریٹ اور مشروبات پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی میں اضافہ تجویز کیا جا رہا ہے جس کے بعد ڈیڑھ روپے فی کلوگرام سے بڑھا کر اسے دو روپے فی کلوگرام کر دیا جائے گا۔

انہوں نے سابق حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے پانچ سالہ دور اقتدار میں مجموعی قومی پیداوار میں 112 ارب ڈالر جبکہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں صرف 26 ارب ڈالر کا اضافہ ہوا۔

ان کا کہنا تھا کہ بجلی کی چوری، لائن لاسز، بلوں کی عدم ادائیگی کے نتیجے میں تین ہزار ارب روپے کے لگ بھگ بجلی کے بلوں کے عوض صرف 1600ارب وصول کیا جاتا ہے اور باقی 1400ارب سالانہ نقصان ہے جو پاکستانی معیشت برداشت نہیں کر سکتی۔

انہوں نے بتایا کہ اضافی محصولات عائد کرتے ہوئے ہم نے کوشش کی ہے کہ عام استعمال کی اشیا مثلاً گندم، چاول، دودھ، دالیں، سبزیاں، پھل ، مچھلی، انڈوں، کھلے گوشت اور مرغی پر یہ اضافی ٹیکس عائد نہ کیا جائے۔

اسحاق ڈار نے مزید کہا کہ بینظیر انکم سپورٹ پروگرام میں مستحق افراد کے ماہانہ وظیفے میں اضافہ کیا جائے گا، اس کے لیے مزید 40 ارب روپے مختص کیے جا رہے ہیں جس کے بعد اس پروگرام کی مد میں دی جانے والی رقم 360 ارب روپے سے بڑھ کر 400 ارب روپے ہو جائے گی۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین

حکومت نے مہنگائی میں مزید اضافے کا عندیہ دے دیا

ملک میں جاری معاشی بحران سے متاثر ہونے والے...

یہ پاکستان کی معاشی تاریخ کا بدترین دور ہے، ڈاکٹر حفیظ پاشا

آج پاکستان اپنی 75 سالہ تاریخ کے بدترین معاشی...