پاکستان کے زرمبادلہ کے ذخائر 245 ملین ڈالر کی کمی کے ساتھ ساڑھے 5 ارب ڈالر رہ گئے ہیں۔
یہ ذخائر 23 دسمبر کو 5.82 ارب ڈالرز تھے جن میں 30 دسمبر تک 4.2 فیصد کمی آئی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے اعدادوشمار کے مطابق اس کمی کی وجہ بیرونی قرضہ جات کی ادائیگی بنی، دیگر بینکوں کے پاس موجود ڈالرز کو شامل کیا جائے تو مجموعی طور پر ملک بھر میں 11.42 ارب ڈالرز کے ذخائر باقی رہ گئے ہیں۔
گزشتہ برس دسمبر میں یہ ذخائر 23.82 ارب ڈالرز تھے جن میں اب تک تقریباً ساڑھے 12 ارب ڈالرز کی کمی واقع ہوئی ہے۔
اس سے قبل 23 دسمبر کو اسٹیٹ بینک کے ذخائر میں 294 ملین ڈالرز کی کمی آئی تھی اور یہ کم ہو کر 5.82 ارب ڈالرز رہ گئے تھے۔
زرمبادلہ کے ذخائر کی یہ ساڑھے 8 برس بعد کم ترین سطح ہے، اس سے قبل اس قدر کمی اپریل 2014 میں دیکھی گئی تھی۔
زرمبادلہ کے ذخائر 2020-21 کے مالی سال کے دوران 24.39 ارب ڈالرز تک پہنچے تھے جو ملکی تاریخ میں ان ذخائر کی بلند ترین سطح تھی۔