روس، چین کے درمیان سائبیریا گیس پائپ لائن معاہدے پر اتفاق

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا ہے کہ روس اور چین کے درمیان سائبیریا گیس پائپ لائن کے متعلق معاہدہ ہو گیا ہے، یہ پائپ لائن سائبیریا کو شمال مغربی چین سے ملا دے گی۔

انہوں نے کہا کہ ماسکو اور بیجنگ کے درمیان معاشی تعاون روس کے لیے اولین ترجیح ہے۔

پیوتن نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ہمارا کثیر جہتی تعاون ہمارے ممالک کے عوام کی بھلائی کے لیے ترقی کرتا رہے گا۔

انہوں نے مزید کہا کہ روس چین کو تیل، گیس اور کوئلے کا سٹریٹجک سپلائر ہے۔

صدر ولادیمیر پوتن کا کہنا تھا کہ روس  چینی کاروباری اداروں کو ان مغربی فرموں کی جگہ لینے میں مدد کرنے کے لیے تیار ہے جنہوں نے یوکرین کے تنازع پر روس میں کاروبار ختم کر دیا ہے۔

ماسکو نے سائبیریا گیس پائپ لائن کا تصور کئی سال پہلے پیش کیا تھا، اس کے ذریعے ہر سال 50 ارب کیوبک میٹر (bcm) قدرتی گیس روس سے چین کو منگولیا کے راستے فراہم کی جائے۔ 

چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ چین اور روس کو مزید عملی تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے زیادہ قریب سے کام کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے تعاون کے ابتدائی نتائج دیکھے جا سکتے ہیں اور مزید تعاون کو آگے بڑھایا جا رہا ہے۔

روس کا گیس پرام پہلے ہی 2019ء کے آخر میں شروع ہونے والے 400 ارب ڈالر کے 30 سالہ معاہدے کے تحت پاور آف سائبیریا پائپ لائن کے ذریعے چین کو گیس فراہم کرتا ہے۔ یہ پائپ لائن تقریباً 3,000 کلومیٹر پر پھیلی ہوئی ہے۔

 روس کی چین کو گیس کی برآمدات اب بھی ریکارڈ 177 بی سی ایم کا ایک چھوٹا حصہ ہے جو اس نے 2018-19ء میں یورپ کو فراہم کی تھی۔  فروری 2022ء میں یوکرائن کے تنازعے کے آغاز کے بعد سے یورپ کے لیے گیس کا حجم کم ہو گیا ہے، یہ حجم 2022ء میں تقریباً 62 بی سی ایم تک پہنچ گیا ہے۔

پیوٹن نے کہا کہ روس 2030ء تک چین کو کم از کم 98 بی سی ایم گیس فراہم کرے گا جوکہ ایک قابلِ قبول مقدار ہے۔

دونوں صدور نے 2030 تک تجارتی اور اقتصادی تعاون کے بڑھانے پر اتفاق کیا اور پوٹن نے تصدیق کی کہ دونوں ممالک سڑکوں اور پلوں کی تعمیر کے ذریعے اپنے درمیان ٹرانسپورٹ روابط کو بڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین

روسی صدر پیوٹن کے وارنٹ گرفتاری پر بین الاقوامی برادری کا ردعمل

عالمی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے روسی صدر...

چین کی آبادی میں 60 سال بعد کمی ایک نیا چیلنج

چین کی آبادی میں 60 سال بعد کمی واقع...