حکومت نے 8 ماہ میں 7 ارب ڈالر سے زائد قرض لے لیا

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

حکومت نے مالی سال 2022-2023 کے ابتدائی آٹھ ماہ ( جون تا فروری) میں متعدد مالیاتی اداروں بشمول غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 7 اعشاریہ 407 ارب ڈالر ادھار لیے، جس میں سے900 ملین ڈالر صرف کمرشل بینکوں کے ہیں۔ جب کہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت میں 12 اعشاریہ 178 ارب ڈالر قرض لیے تھے۔

حکومت نے 2022-23 کے پہلے آٹھ مہینوں (جولائی تا فروری) کے دوران غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 900 ملین ڈالر سمیت متعدد مالیاتی ذرائع سے 7.407 بلین ڈالر کا قرضہ لیا ہے جبکہ گزشتہ مالی سال کی اسی مدت کے دوران 12.178 بلین ڈالر کا قرضہ لیا گیا تھا۔

بزنس ریکارڈر کے مطابق اقتصادی امور ڈویژن کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ ملک کو فروری میں لگاتار پانچویں مہینے چین سے غیر ملکی امداد نہیں ملی، اور رواں مالی سال کے لیے حکومت کے بجٹ 49اعشاریہ 02 ملین ڈالر کے تخمینے کے مقابلے پہلی سہ ماہی کے دوران 54اعشاریہ 93 ملین ڈالر موصول ہوئے۔

حکومت نے رواں مالی اسل کے ابتدائی 8 ماہ میں غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 900 ملین ڈالر کا قرضہ لیا جس میں فروری میں لیے گئے 700 ملین ڈالر بھی شامل تھے۔ جب کہ گزشتہ سال  کی اسی مدت میں غیر ملکی کمرشل بینکوں سے 2اعشاریہ 623 بلین ڈالر موصول ہوئے تھے۔

تاہم ماضی کے برعکس اس بار اقتصادی امور ڈویژن(ای اے ڈی)  کے اعدا وشمار میں ان بینکوں کا ذکر نہیں ہے جن سے یہ 900 ملین ڈالر بطور قرض لیے گئے ہیں۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈز کی جانب سے جولائی تا فروری کے دوران 1اعشاریہ166 بلین ڈالر موصول ہوئے۔ اور ماضی کے برعکس ای اے ڈی نے آئی ایم ایف سے لیے گئے قرضوں کی فہرست بھی دی ہے۔ اگر بین الاقوامی مالیاتی فنڈز سے موصولہ قرضوں کو ہٹا کر دیکھا جائے تو ملک کو مالی سال 2023-23 کے ابتدائی 8 ماہ میں 6 اعشاریہ 241 ارب ڈالر موصول ہوئے۔ جب کہ گزشتہ مالی سال کے اسی عرصے کے دوران حکومت کو  12اعشاریہ 178 بلین ڈالر موصول ہوئے۔ یہ اعداد و شمار آمدن میں کمی کی نشاندہی کرتے ہیں۔

حکومت نے فروری 2023ء میں 1اعشاریہ 271 ارب ڈالر کے بیرونی قرضے حاصل کیے تھے۔ رواں مالی سال کے پہلے آٹھ مہینوں کے دوران ملک کو 538.42 ملین ڈالر “نیا پاکستان سرٹیفکیٹ” کے تحت حاصل ہوئے جن میں فروری 2023ء میں 72اعشاریہ07 ملین ڈالر بھی شامل تھے۔

حکومت نے رواں مالی سال کے لیے غیر ملکی امداد کا بجٹ  22اعشاریہ817 ارب رکھا ہے۔ جن میں ساڑھے 7 ارب ڈالر غیر ملکی کمرشل بینکوں کے بھی شامل ہیں۔

اعداد و شمار کے مطابق حکومت کو ابتدائی 8 ماہ میں کثیر الجہتی اداروں سے 3اعشاریہ852 ارب ڈالر، دوسرے ممالک سے 949اعشاریہ66 ملین ڈالر اور آئی ایم ایف سے 1اعشاریہ166 ارب ڈالر حاصل کیے۔

نان پراجیکٹ امداد کی مد میں 6اعشاریہ084 ارب ڈالر موصول ہوئے جس میں 5 اعشاریہ 124 ارب ڈالر بجٹ معاونت  اور 1 اعشاریہ 322 ارب ڈالر پراجیکٹ کی مد میں تھی۔

ایشیائی ترقیاتی بینک نے زیر جائزہ مدت کے دوران پورے مالی سال کے لیے 3اعشاریہ202 ارب ڈالر بجٹ کی نسبت 1اعشاریہ929 ارب ڈالر ادا کیے۔ جن میں سے صرف فروری 2023ء میں 12 اعشاریہ 85 ملین ڈالر کی ادائیگی کی گئی۔

چین نے رواں مالی سال کے لیے حکومت کے 49اعشاریہ02 ملین ڈالر کے تخمینی بجٹ کی نسبت پہلی سہ ماہی کے دوران 54اعشاریہ 93 ملین ڈالر دیے۔ سعودی عرب نے تخمینہ بجٹ 800 ملین ڈالر کی نسبت 782اعشاریہ 28 ملین ڈالر ادا کیے۔امریکہ نے زیر جائزہ مدت کے دوران موجودہ مالی سال کے لیے 32اعشاریہ 49 ملین ڈالر کے بجٹ کی نسبت 20اعشاریہ 83 ملین، جب کہ کوریا نے 19اعشاریہ 79 ملین ڈالر اور فرانس نے 27اعشاریہ 36 ملین ڈالرحکومت کو فراہم کیے۔

بین الاقوامی ڈیولپمنٹ ایوسی ایشن (آئی ڈی اے) نے رواں مالی سال کے ابتدائی آٹھ ماہ میں 338 اعشاریہ 63، بین الاقوامی بین برائے بحالی و ترقی ( آئی بی آر ڈی) نے1اعشاریہ 246 ارب ڈالر اور اسلامی ترقیاتی بینک نے اسی مدت میں3اعشاریہ 38 ملین ڈالر کے بجٹ کی نسبت 16اعشاریہ 81 ملین ادا کیے۔ ایشیائی انفرا اسٹرکچر انویسٹمنٹ بینک نے رواں مالی سال میں 539 اعشاریہ 02 ملین ڈالر کی ادائی کی۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین