انتہائی ہنگامی صورت حال پیدا ہونے کی صورت میں لوگوں کو تنبیہ کرنے کے لیے برطانوی حکومت نے موبائل فون پر ایمرجنسی الرٹ بھیجنے کا سسٹم تیار کیا ہے۔
ایمرجنسی الرٹ آنے کی صورت میں یہ فون کی اسکرین پر ظاہر ہوگا، سائرن کی آواز آئے گی اور فون وائبریٹ بھی کرے گا۔
امکان ہے کہ یہ ایمرجنسی الرٹ آئندہ ماہ 23 اپریل کو بھیجا جائے گا۔ یہ الرٹ ملنے کی صورت میں لوگ اسے تسلیم کرکے ہی فون کے دیگر فیچرز استعمال کرسکیں گے۔
حکومت اور ایمرجنسی سروسز یہ ارجنٹ میسج بھیج سکیں گے اور یہ سیلاب، جنگل کی آگ اور دیگر جان لیوا صورت حال کے بارے میں آگاہ کرے گا۔ دہشت گردی کی صورت میں بھی الرٹ بھیجنے کو بھی ممکنہ الرٹس کی فہرست میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
الرٹ میسج میں متاثرہ علاقے کی تفصیل کے علاوہ عوام کو اس صورت حال سے نمٹنے کی ہدایات بھی شامل ہوں گی۔ اس قسم کا نظام، امریکہ، کینیڈا، جاپان اور ہالینڈ میں پہلے ہی نافذ ہے۔
برطانوی کیبنٹ منسٹر اولیور ڈاوڈن نے کہا ہے کہ ایمرجنسی الرٹ متاثرہ علاقوں میں ہی بھیجے جائیں گے اور امید ہے کہ بہت سے لوگ ٹیسٹ سائرن کے بعد شاید کبھی اس کو دوبارہ نہ سنیں۔
انہوں نے کہا کہ لوگوں کے پاس اس بات کا اختیار ہوگا کہ وہ اپنے فون کی سیٹنگ میں جاگر اس سروس کو بند کرسکیں لیکن چونکہ یہ الرٹ لوگوں کی جان بچانے کے لیے اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ اس لیے حکام کو توقع ہے کہ لوگ انہیں بند نہیں کریں گے۔
کیبنٹ آفس کا کہنا ہے کہ یہ سروس مکمل محفوظ اور مفت ہوگی اور لوگوں کا ذاتی فون نمبر، شناخت اور لوکیشن کا ڈیٹا جمع نہیں کیا جائے گا۔ یہ نیا سسٹم سیل براڈ کاسٹنگ ٹیکنالوجی کے تحت چلے گا اور پیغام لوگوں کی لوکیشن کے حساب سے بھیجے جائیں گے اور یہ پیغام انہیں اس صورت میں بھی ملیں گے جب انہوں نے فون میں لوکیشن کا آپشن بند کیا ہوا ہوگا۔
ایمرجنسی الرٹ سسٹم کی آزمائش پہلے ہی ریڈنگ اور ایسٹ فک میں کی جاچکی ہے۔ اس قسم کا سسٹم 19 ممالک استعمال کررہے ہیں اور اگر کوئی برطانوی شہری اس ملک میں ہوگا تو اسے مقامی الرٹ بھی موصول ہوگا۔
فائر سروس اور انوائرمنٹ ایجنسی نے نئے سسٹم کے اجرا کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے لوگوں کو بروقت خطرے سے آگاہ کرنے میں مدد ملے گی جوکہ جانوں کو بچانے کے لیے معاون ثابت ہوگا۔