امریکی حکومت کے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں ہر سال ٹرین کے پٹڑی سے اترنے کے ایک ہزار واقعات رونما ہوتے ہیں۔
فیڈرل ریل روڈ ایڈمنسٹریشن (ایف آر اے) کی رپورٹ کے مطابق عموماً ایسے واقعات معمولی نوعیت کے ہوتے ہیں جن میں مسافر شاذونادر موت یا زخموں کا شکار ہوتے ہیں لیکن ماحولیات کے لیے ایسے واقعات بعض اوقات شدید نقصان دہ ثابت ہوتے ہیں۔
تین فروری کو اوہائیو کے علاقے مشرقی فلسطین میں ایک مال بردار گاڑی پٹڑی سے اتر گئی جس کے بعد اس میں دھماکہ ہوا اور زہریلا مواد فضا میں پھیل گیا۔
اس کے بعد ٹیکساس، جنوبی کیرولینا اور کنکٹی کٹ میں ایسے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں، گزشتہ برس ٹرین کے پٹڑی سے اترنے کے واقعات کی تعداد 1044 رہی۔
ایف آر اے کے مطابق شکستہ یا خراب پٹڑیاں ایسے واقعات کی سب سے بڑی وجہ ہوتی ہیں، 2022 کے دوران 5.6 فیصد واقعات کراس ٹائز کے ٹوٹے ہونے یا سرے سے غائب ہونے کی وجہ سے پیش آئے۔
اس کے علاوہ تیز رفتاری، پٹڑی پر برف یا کیچڑ کی تہہ جم جانا اور خراب سوئچ پوائنٹس بھی ایسے واقعات کا باعث بنتے ہیں۔
گزشتہ پانچ دہائیوں کے دوران ریل کے پٹڑی سے اترنے کے واقعات میں بڑی کمی واقع ہوئی ہے، 1975 میں ایسے واقعات کی تعداد 6328 تھی جو بتدریج کم ہوتی گئی ہے۔
ان واقعات کی وجہ سے ہونے والی اموات کی تعداد حالیہ برسوں کے دوران اوسطاً 10 سے بھی کم رہی ہے، 2017 سے 2021 کے دوران ٹرین کے پٹڑی سے اتر جانے کے باعث 6 افراد کی موت واقع ہوئی ہے۔
نارتھ ویسٹرن یونیورسٹی کے ماہر اقتصادیات آئن سیویج کے مطابق ریل گاڑی اس وقت محفوظ ترین ذریعہ سفر ہے، انہوں نے 2000 سے 2009 کے درمیان پٹڑی سے اتر جانے والے واقعات کا تجزیہ کر کے بتایا ہے کہ ایک ارب پیسنجر میل پر 0.34 اموات واقع ہوئی ہیں جبکہ موٹر کاروں کے حادثوں میں یہ تعداد 7.28 رہی ہے۔
تاہم ریل گاڑیوں کے پٹڑی سے اتر جانے کے کئی واقعات میں ماحولیات خطرناک مواد کی آمیزش ہوئی ہے جس کے دوررس اثرات ہوئے ہیں۔
ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق 2005 میں ساؤتھ کیرولینا میں ایک مال گاڑی پٹڑی سے اتر گئی جس کی وجہ سے 90 ٹن مائع کلورین فضا میں پھیل گئی اور قریبی علاقوں کے رہائشی آج بھی اس کے اثرات بھگت رہے ہیں۔
اس علاقے میں صحت کے دیگر مسائل کے علاوہ پھیپھڑوں کا کم کام کرنا اور فشار خون کا بڑھ جانا رپورٹ ہوا ہے۔