پاکستان کو تباہ کن سیلاب سے بحالی کے لیے جنیوا میں منعقد ہونے والی کانفرنس میں 10.7 ارب ڈالر کی امداد کے اعلانات ہوئے ہیں جبکہ شہبازشریف نے عالمی برادری سے 16.3 ارب ڈالر مانگ لیے ہیں۔
کانفرنس میں اسلامی ترقیاتی بینک تین سال میں 4.2 ارب ڈالر جبکہ عالمی بینک نے دو ارب ڈالر کی امداد کے اعلانات کیے ہیں۔
کانفرنس “موسمیاتی تبدیلیوں کے مقابلے کی صلاحیت رکھنے والا پاکستان” کے عنوان سے منعقد ہو رہی ہے جس میں وزیراعظم شہبازشریف، وزیرخارجہ بلاول بھٹو اور وزیرخزانہ اسحاق ڈار کے علاوہ دیگر پاکستانی قیادت شریک ہے۔
سیکریٹری جنرل اقوام ِ متحدہ انتونیو گوتیریس نے کانفرنس سے خطاب کے دوران پاکستان میں سیلاب سے ہونے والی تباہی پر اظہار افسوس کیا اور بتایا کہ اس قدرتی آفت کے باعث 80 لاکھ کے قریب لوگ بے گھر ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انفراسٹرکچر کی بحالی کے لیے 16.3 ارب ڈالر درکار ہوں گے۔
وزیراعظم شہبازشریف نے کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ سیلاب سے پاکستان میں بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی ہے، 33ملین لوگ متاثرہوئے، مکانات، تعلیمی ادارے، زراعت کے شعبوں کونقصان پہنچا، انفرااسٹرکچرکی تباہی کے ساتھ معیشت بری طرح متاثرہوئی۔
انہوں نے کہا کہ سیلاب متاثرین کی تعمیرنو اور بحالی کیلیے بڑےپیمانے پر امداد کی ضرورت ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان کا بیشتر حصہ سیلاب میں ڈوبا ہوا ہے، اس قدرتی آفت سے ہر 7 میں سے ایک شخص متاثر ہوا ہے۔
کانفرنس کے دوران فرانسیسی صدر ایمینوئیل میکرون نے پاکستان کی امداد کے لیے ایک کروڑ ڈالر دینے کے عزم کا اظہار کیا جبکہ جرمنی نے 8 کروڑ 40 لاکھ یورو، یو ایس ایڈ نے 10 کروڑ ڈالر اور جاپان نے 7 کروڑ 70 لاکھ ڈالر دینے کا اعلان کیا ہے۔