دنیا کے تیسرے امیرترین بھارتی گوتم اڈانی پر کارپوریٹ تاریخ کے سب سے بڑے دھوکے کا الزام

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

دنیا کا تیسرے اور ایشیاء کے سب سے امیر شخص گوتم اڈانی پر کارپوریٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے فراڈ کا الزام عائد کر دیا گیا۔

امریکی انوسٹمنٹ کمپنی ہنڈن برگ ریسرچ نے ایک رپورٹ شائع کی جس میں سوال اٹھایا گیا کہ دنیا کے تیسرے امیر ترین شخص نے کارپوریٹ تاریخ کا سب سے بڑا دھوکہ کیسے دیا؟

گوتم اڈانی کے اثاثوں کا تخمینہ 125 ارب ڈالرز لگایا گیا ہے، ان کے متعلق ہنڈن برگ ریسرچ نے دو سال تحقیق کرنے کے بعد دھوکے کا الزام عائد کیا ہے۔

گوتم اڈانی پر الزامات کی تفصیل

رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ اڈانی اور اس کے خاندان نے آف شور کمپنیوں کا ایک جال بچھایا ہوا تھا جس میں منی لانڈرنگ، بدعنوانی اور ٹیکس چوری کی رقم چھپائی جاتی تھی۔

بھارتی وزیراعظم نریندرمودی کے قریبی ساتھی سمجھے جانے والے گوتم اڈانی پر الزام ہے کہ انہوں نے حکومت میں شامل اہم افراد اور بین الاقوامی کمپنیوں کی مدد سے یہ فراڈ کیا ہے۔

اڈانی گروپ نے فوری طور پر ان الزامات کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ ان الزامات کی وجہ سے کمپنی کی مارکیٹ ویلیو میں 12 ارب ڈالرز کی کمی واقع ہوئی ہے۔

ہنڈن برگ ریسرچ نے سوال اٹھایا ہے کہ وہ کیسے ان کمپنیوں کے مالک بنے جو ماریشس، متحدہ عرب امارات اور کیریربیئن جیسی جگہوں پر ہیں جو آف شور جنت کہلائی جاتی ہیں۔

رپورٹ میں الزام عائد کیا گیا ہے کہ کم از کم 28 آف شور کمپنیوں کا انتظام گوتم اڈانی کے بھائی یا ان کے ساتھی وینود اڈانی نے سنبھالا ہوا ہے اور بھارتی ادارے اس حوالے سے تفتیش کر رہے ہیں۔

رپورٹ کے مطابق بھارتی اداروں کی تفتیش سے یہ بات سامنے آئی ہے کہ وینود آف شور کمپنیوں کے اکاؤنٹ سے ان پرائیویٹ آف شور ٹرسٹ اور کمپنیوں میں فنڈز منتقل کرتے ہیں جو گوتم خاندان کی ملکیت ہیں۔

اس کے بعد یہ رقم اڈانی گروپ کے سٹاکس میں سرمایہ کاری کرنے کے بعد ماریشس کی کمپنیوں میں منتقل ہو جاتی ہے۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ اڈانی گروپ کی لسٹڈ کمپنیاں بہت زیادہ مقروض ہیں جس کی وجہ سے پورے گروپ کی مالی حیثیت کمزور پڑ چکی ہے۔

ہنڈن برگ کا کہنا ہے کہ اڈانی کی 7 لسٹڈ کمپنیوں کی مالی حالت 85 فیصد کمزور ہو چکی ہے۔

رپورٹ کے مطابق اڈانی گروپ کے خلاف اس وقت حکومتی سطح پر چار تحقیقات چل رہی ہیں، گروپ پر الزام ہے کہ اس نے حکومت کے ٹیکس کریڈٹ پروگرام سے غیرقانونی فائدہ اٹھایا ہے۔

ہنڈن برگ کے مطابق رپورٹ کی تیاری میں دو برس کا عرصہ لگا ہے جس دوران درجنوں افراد سے بات کی گئی ہے جن میں اڈانی گروپ کے سابق ایگزیکٹوز شامل ہیں جبکہ بے شمار دستاویزات کا بھی اس دوران جائزہ لیا گیا ہے۔

یاد رہے کہ یہ رپورٹ اس وقت سامنے آئی ہے جب اڈانی گروپ کے شئیرز کی بڑے پیمانے پر فروخت کی جانے والی تھی، اڈانی گروپ جمعے کے دن تقریبا دو اعشاریہ چار ارب ڈالر کے شیئر فروخت کرنے جا رہا ہے۔

اڈانی گروپ نے کہا ہے کہ انہوں نے ہمیشہ قانون کے مطابق کام کیا ہے اور وہ ہنڈن برگ ریسرچ کے خلاف امریکہ اور بھارت میں قانونی چارہ جوئی کے متعلق غور کر رہا ہے۔

یاد رہے کہ پاکستان میں بھی جے ایس گروپ کے خلاف اس سے ملتے جلتے الزامات کے تحت کارروائی شروع کی گئی تھی مگر پھر پراسرار طور پر اسے ختم کر دیا گیا تھا۔

ہنڈن برگ ریسرچ کا کہنا ہے کہ وہ اپنی رپورٹ پر قائم ہیں اور قانونی کارروائی کا خیر مقدم کرتے ہیں۔

رپورٹ سامنے آنے کے بعد بھارت کے کئی رہنماؤں نے ردعمل دیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ اڈانی گروپ نے نریندر مودی کے ساتھ اپنی قربت کا فائدہ اٹھایا ہے۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین

منی لانڈرنگ کرنے والے ڈالر کو باہر جانے سے روکنے کی بات کر رہے ہیں، عمران خان

چیئرمین پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) عمران خان...