سارا انعام کا بہیمانہ قتل، پولیس نے ایف آئی آر میں کیا لکھا ہے؟

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

سارا انعام کا بہیمانہ قتل، پولیس نے ایف آئی آر میں کیا لکھا ہے؟

چک شہزاد اسلام آباد میں ہونے والے بہیمانہ قتل نے پاکستانی معاشرے کو ہلا کے رکھ دیا ہے، ملزم شاہنواز کی گرفتاری کے بعد پولیس نے پاکستان پینل کوڈ کی دفعہ 302 کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔

مقدمہ ایس ایچ او تھانہ نوازش علی خان کی مدعیت میں درج کیا گیا ہے۔

ایف آئی آر میں لکھا ہے کہ 23 ستمبر کو ملزم کی والدہ ثمینہ شاہ نے پولیس کو کال کی اور بتایا کہ شاہنواز نے اپنی اہلیہ کو ڈمبل مار کر قتل کر دیا ہے۔

ملزم کی والدہ نے یہ بھی بتایا کہ ان کا بیٹا گھر میں ہی موجود ہے اور اس نے لاش چھپا دی ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق پولیس فوراً چک شہزاد پہنچی تو ملزم نے خود کو کمرے میں بند کر دیا، جب پولیس دروازہ توڑ کر اندر داخل ہوئی تو شاہنواز کے ہاتھوں اور لباس پر خون کے دھبے نمایاں تھے۔

ملزم نے پولیس کے سامنے اعتراف کیا کہ اس نے جھگڑے کے بعد اپنی بیوی پر ڈمبل سے کئی وار کیے جس سے اس کی موت واقع ہو گئی۔

ملزم شاہنواز نے بتایا کہ اس نے اپنی اہلیہ کی لاش کو واش روم کے باتھ ٹپ میں چھپا دیا ہے۔

ایف آئی آر کے مطابق ملزم نے آلہ قتل اپنے بیڈ کے نیچے چھپایا ہوا تھا، پولیس نے جب ڈمبل کا معائنہ کیا تو اس پر خون اور بال نظر آرہے تھے۔

ایس ایچ او کے مطابق بعد ازاں لاش کو پوسٹ مارٹم کے لیے پولی کلینک اسپتال بھیج دیا گیا۔

پوسٹ مارٹم کے دوران یہ بات سامنے آئی کہ مقتولہ کے سر کے علاوہ اس کے دیگر اعضاء پر بھی زخم تھے۔

پولیس نے ملزم شاہنواز کو حراست میں لے کر پولیس اسٹیشن منتقل کر دیا ہے۔

میڈیا میں آنے والی اطلاعات کے مطابق مقتولہ سارا انعام ایک رات قبل ہی دبئی سے واپس لوٹی تھی اور اسی رات میاں بیوی کے درمیان جھگڑا ہوا۔

دونوں کی صرف 3 ماہ قبل شادی ہوئی تھی، سارا انعام نے کینیڈا کی یونیورسٹی آف واٹرلو سے پوسٹ گریجویشن کیا تھا اور گزشتہ کئی برسوں سے متحدہ عرب امارات میں ملازمت کر رہی تھیں۔

پولیس کے مطابق شاہنواز اور سارا انعام کی دوستی سوشل میڈیا پر شروع ہوئی جو بعد ازاں شادی پر منتج ہوئی۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین