سیلاب کے باعث 35 لاکھ بچے تعلیم سے محروم، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف

0
15
سیلاب کے باعث 35 لاکھ بچے تعلیم سے محروم، اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف
اقوام متحدہ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ پاکستان میں آنے والے تباہ کن سیلاب کے باعث 35 لاکھ بچوں کی تعلیم رک گئی ہے۔
رپورٹ اس وقت سامنے آئی جب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل دو روزہ دورے پر پاکستان میں موجود تھے، رپورٹ کے مطابق سیلاب نے پاکستان میں رہائش پذیر مہاجرین کو بھی بری طرح متاثر کیا ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں 8 لاکھ مہاجرین قیام پذیر ہیں۔
اقوام متحدہ کے مطابق صرف سندھ میں 12 لاکھ ہیکٹر قابل کاشت زمین بری طرح متاثر ہوئی ہے جبکہ 15 لاکھ مکانوں کو نقصان پہنچا ہے یا وہ بالکل تباہ ہو گئے ہیں، ملک میں متاثرہ مکانات کی یہ 88 فیصد شرح بنتی ہے۔
اسی طرح بھاری بارشوں اور سیلاب کی وجہ سے 1460 مراکز صحت متاثر ہوئے ہیں، متاثرہ علاقوں میں صحت کی سہولیات، ہیلتھ کئیر ورکرز، ضروری ادویات اور ان کی رسد تک رسائی محدود ہو کر رہ گئی ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر مینیجمنٹ اتھارٹی کے اعدادوشمار کے مطابق ملک بھر میں تباہ کن سیلاب کی وجہ سے 1391 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گیترس کو بتایا گیا ہے کہ سیلاب کے باعث ملک کو 30 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا ہے، اس لیے انفراسٹرکچر کی ازسرنو تعمیر کے لیے بین الاقوامی امداد کی ضرورت ہے۔
سرکاری اعدادوشمار کے مطابق بارشوں اور ان کے نتیجے میں آنے والے سیلاب کے نتیجے میں ملک بھر میں 12 ہزار 722 افراد زخمی ہوئے ہیں، 1961 کے بعد مون سون کے نتیجے میں اس قدر شدید بارشیں ہوئی ہیں۔
اقوام متحدہ کے سیٹلائٹ سنٹر کی رپورٹ کے مطابق سیلابی پانی ملک کے بہت بڑے حصے میں ابھی تک کھڑا ہے۔
یکم اگست سے 9 اگست کے دوران کیے گئے تخمینے کے مطابق 75ہزار سکوائر کلومیٹر علاقہ سیلاب سے متاثر ہوا ہے۔