پاکستان پر واجب الادا قرض معطل کرنے کی اقوام متحدہ کی تجویز کے بعد انٹرنینشل مارکیٹ میں پاکستانی بانڈز کی قدر گر کر آدھی رہ گئی۔
معروف جریدے فائنانشل ٹائمز میں رپورٹ شائع ہوئی جس کے مطابق اقوام متحدہ نے اپنے پالیسی میمورنڈم میں تجویز پیش کی ہے کہ سیلاب کے پیش نظر پاکستان کو قرض دینے والے ممالک اور اداروں کو قرض کی واپسی معطل کر دینی چاہیئے۔
میمو میں کہا گیا ہے کہ قرضوں کی واپسی معطل ہونے کی صورت میں پاکستان سیلاب سے ہونے والے نقصانات کی تلافی کو پہلی ترجیح دے سکے گا۔
فائنانشل ٹائمز کے مطابق اقوام متحدہ کے میمو میں کہا گیا ہے کہ قرضوں کی معطلی اس بات سے مشروط ہونی چاہیئے کہ پاکستان اپنے وسائل کو ایسے انفراسٹرکچر میں لگائے گا جو ماحولیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کر سکیں۔
ایک اندازے کے مطابق پاکستان کو غیرمتوقع سیلاب کے باعث 30 ارب ڈالرز کا نقصان ہوا ہے جبکہ 33 ملین افراد متاثر ہوئے ہیں، جانی نقصانات 15 سو سے اوپر پہنچ گئے ہیں۔
خبررساں ادارے رائٹرز نے کہا ہے کہ فائنانشل ٹائمز میں یہ رپورٹ شائع ہونے کے بعد پاکستان کے ڈیفالٹ ہونے کے خدشات کے باعث عالمی مارکیٹ میں پاکستانی بانڈز کی قیمت گر کر آدھی رہ گئی۔
پاکستان کے ایک ساورن بانڈ کی ادائیگی 2024 میں ہونی ہے، فائنانشل ٹائمز کی رپورٹ کے یہ بانڈ 9 سینٹس کم ہو کر ایک ڈالر سے 50 سینٹس ہو گیا جبکہ 2027 میں میچور ہونے والا بانڈز 45 سینٹس تک پہنچ گیا ہے۔
اس سے قبل وزیراعظم شہبازشریف نے بلومبرگ ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ اپنے اتحادی چین سے قرض میں ریلیف کی درخواست کریں گے۔
یاد رہے کہ پاکستان نے اپنے کل قرض کا 30 فیصد چین کو ادا کرنا ہے۔