اسلام آباد ہائیکورٹ نے ایون فیلڈریفرنس کیس میں مریم نواز اور کیپٹن(ر) صفدر کی سزا کے خلاف اپیلیں منظور کرتے ہوئے احتساب عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس عامر فاروق اور جسٹس محسن اختر کیانی نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کیا تھا۔
سماعت کے دوران جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ نیب اپنا کیس ثابت کرنے میں ناکام رہا ہے۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے نیب کے وکیل کو کہا کہ اس سارے کیس میں ان تمام ملزموں کو تو کچھ کہنا ہی نہیں چاہئے تھا، یہ کیس تو آپ نے ثابت کرنا تھا۔
جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ ہم صرف پبلک نالج یا کسی کی سنی سنائی بات پر فیصلہ نہیں سنا سکتے، الزام لگا دینا ایک الگ چیز ہوتی ہے، آپ ملزموں پر الزام ثابت کرنے میں ناکام رہے۔
مریم نواز نے عدالت کے فیصلے کے بعد کہا کہ اللہ نے مجھے سرخرو کیا ہے۔
انہوں نے کیس کو جھوٹا قرار دیتے ہوئے کہا کہ آج نوازشریف سرخرو جبکہ عمران خان ناکام ہو گئے ہیں۔
عمران خان کو کھلی چھٹی ملی ہوئی ہے، یہ ملک کے ساتھ کھیلتا رہا اور سب ادارے چپ کرکے دیکھتے رہے۔ انہیں گرفتار کرکے بند کرنا چاہیئے۔
آڈیو لیکس سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ ’آپ بھلے ہماری آڈیوز ریلیز کریں ان سب سے ثابت ہو گا کہ ہم ملک کی بہتری کا ہی سوچتے ہیں۔‘
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے ٹویٹ کیا کہ روز مہنگائی بڑھ رہی ہے اور روز امپورٹڈ حکومت کے لیڈروں کے مقدمے خارج ہو رہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اصل مقاصد یہی تھے جن کے لیے سازش کر کے عمران خان کو ہٹایا گیا۔
احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں مریم نواز کومجموعی طور پر8 سال اور ان کے شوہر کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال کی سزا سنائی تھی۔