اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ہوائی اڈوں کو ٹھیکے پر دینے کی منظوری دے دی 

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

حکومت نے عالمی بینک کے ایک ذیلی گروپ کے ساتھ ایک مشاورتی خدماتی معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔ جس کے تحت پاکستان کے تین بڑے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے آپریشنز مذکورہ گرپ کے حوالے کر دیے جائیں گے۔ اس معاہدے کو جلد از جلد مکمل کرنے کے لیے سیاسی حمایت بھی فراہم کی جائے گی۔

وزارت خزانہ سے جاری ہونے والے اعلامیہ کے مطابق کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی( ای سی سی) نے تین ہوائی اڈوں کو آؤٹ سورس کرنے کے لیے پاکستان سول ایوی ایشن ( پی سی سی اے)  کے بین الاقوامی مالیاتی کارپوریشن ( آئی ایف سی) کے ساتھ ٹرانزیکشن ایڈوائزری ایگریمنٹ (ٹی اے ایس اے) کے مسودے کی منظوری دی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ معاہدے کے مسودے سے ظاہر ہوتا ہے کہ اگر پاکستان اس معاہدے کو منسوخ کرنے کا فیصلہ کرتا ہے تو جرمانے کی شکل میں تمام پروٹیکشنز آئی ایف سی کے حق میں ہیں۔

عالمی بینک کی رکن آئی ایف سی ٹرانزیکشن کے اختتام پر اپنی مشاورتی فیس لینے سے انکار کردیا تھا، جس کے بعد ای سی سی نے انہی پُرانی شرائط کی توثیق کی جس پر اس نے چار دن پہلے اعتراض کیا تھا۔

یہ مشاورتی فیس مختلف مدارج کی تکیمل کے بعد ادا کی جائے گی۔ مزید برآں اگر پاکستان کسی بھی مرحلے پر اس معاہدے کو ختم کرتا ہے تو اسے جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

پاکستان نے سنگ میل عبور کرنے پر آئی ایف سی کو فیس کی ادائیگی پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔ ابتدائی میمو جمع کرنے پر آئی ایف سی کو 2 لاکھ ڈالر، تینوں ہوائی اڈوں کی تیکنیکی رپورٹ کے مسودے پر مزید 3 لاکھ ڈالر دیے جائیں گے۔

ٹرانزیکشن اسٹرکچر جمع کرانے پر مزید 2 لاکھ ادا کیے جائیں گے جب کہ پروپوزل کی درخواست اور بِڈ ایویلیو ایشن پر آئی ایف سی کو 3 لاکھ ڈالر دیے جائیں گے۔

اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تینوں ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ کی تکمیل پر آئی ایف سی کو فیس کی مد میں فی ایئر پورٹ 20 لاکھ ڈالر کے حساب سے 60 لاکھ ڈالر ادا کیے جائیں گے۔

مسودے کے مطابق، اگر پاکستان آئی ایف سی کو مقررہ فیس کی بروقت ادائیگی کرنے میں ناکام رہا تو پھر اسے  IFC فیڈرل ریزرو بینک آف نیویارک کے بینچ مارک ریٹ کے مقابلے میں 0.1 فیصد کے لحاظ سے سود کی ادائیگی کرنی پڑے گی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ ای سی سی کے کچھ ارکان نے آئی ایف سی کے حق میں ٹرانزیکشن ایڈوائزی معاہدے کی توثیق پر اعتراضات کیے ، لیکن اقتصادی رابطہ کمیٹی نے ان اعتراضات کو مسترد کرتے ہوئے پی سی سی اے کو معاہدے پر دستخط کرنے کی اجازت دے دی۔

معاہدے کے مسودے کے مطابق اگر پاکستان معاہدے پر عملدرآمد کے بعد، لیکن ٹرانزیکشن اسٹرکچر رپورٹ کی فراہمی سے پہلے معاہدہ ختم کرتا ہے، تو وہ آئی ایف سی کو 15 لاکھ ڈالر بطور جُرمانہ ادا کرے گا۔

اگر یہ منسوخی ٹرانزیکشن اسٹرکچر رپورٹ پیش کرنے کے بعد، لیکن پروپوزل کی حتمی درخواست کی فراہمی سے قبل ہوتی ہے تو پھر اسے تین ناکام معاہدوں کی مد میں 18 لاکھ ڈالر جُرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔

اگر پروپوزل کی درخواست کے بعد پیش کرنے بعد اس معاہدے کو منسوخ کیا گیا تو پھر پاکستان آئی ایف سی کو 24 لاکھ ٹرمینیشن فیس ادا کرے گا۔

وزارت خزانہ نے بتایا ہے کہ تینوں ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ ایکٹ 2017ء کے تناظر میں شروع کی گئی ہے تاکہ نجی سرمایہ کاروں اور ایئرپورٹ آپریٹرز کو مسابقتی اور شفاف عمل کے ذریعے شامل کیا جا سکے۔ اس سے زمینی اثاثے بڑھنے، تجارتی سرگرمیوں کو فروغ اور ممکنہ طور پر آمدن میں اضافہ ہوگا۔

رواں ہفتے کے آغاز میں ای سی سی نے اس سمری کو مترد کرتے ہوئے ایوی ایشن ڈویژن کے سیکریٹریز سے وضاحت طلب کی تھی کہ کہ کیا مذکورہ ہوائی اڈوں کی آؤٹ سورسنگ پی پی پی اے 2017ء کے دائرہ کار میں کی جا سکتی ہے۔ ای سی سی نے سنگ میل طے کرنے کی فیس کی ادائیگیوں کے لیے ممکنات تلاش کرنے کا بھی کہا۔

رپورٹ کہا گیا ہے کہ 2019ء میں، قطر نے نیو اسلام آباد ،لاہور اور کراچی کے بین الاقوامی ہوائی اڈوں کے انتظامات، آپریشنز اور ڈیولپمنٹ میں دلچسپی ظاہر کی تھی۔

دوسری جانب آئی ایف اسی نے بھی پاکستان کو آگاہ کردیا ہے کہ ٹرانزیکشنز کے اختتام تک مائل اسٹون فیس کی ادائی میں تاخیر ممکن نہیں ہوگی۔ تاہم کارپوریشن نے ای سی سی کی اس تجویز سے اتفاق کیا ہے کہ پی سی اے اے کی جانب سے ادا کی گئی مکمل مائل اسٹون فیس کو  کامیاب فیس کی صؤرت میں رعایت دیتے وقت کنسیشنرز سے ریکور کیا جاسکتا ہے۔ جس کے نتیجے میں پی سی اے کو کوئی لاگت برداشت نہیں کرنی پڑےگی۔

مسودے کے مطابق، سرمایہ کار یا آپریٹر کو کاروباری خطرات مول لیتے ہوئے ہوائی اڈے کے انفرا اسٹرکچر میں  میں بہتری کے لیے بڑی سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔ فی القوقت پی سی اے اے کی جانب سے مذکورہ بالا ہوائی اڈوں پر خدمات اور زیادہ تر افعال شمول فیس اور چارجز کی وصولی سرمایہ کاروں کے حوالے کردی جائے گی۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین

پاکستان کے لیے ایک ارب 10 کروڑ ڈالر کا قرضہ اگلے سال تک موخر

عالمی بینک نے پاکستان کو دیے جانے والے ایک...