پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کو ٹی ٹی پی کی جانب سے بھت کا خط موصول

Date:

خیبرپختونخوا کے وزیر سائنس و ٹیکنالوجی عاطف خان کو مبینہ طور پر کالعدم تنظیم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کا دھمکی آمیز خط موصول ہوا ہے جس میں ان سے تین روز کے اندر 80 لاکھ روپے بھتہ ادا کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔

مردان سے تعلق رکھنے والے پی ٹی آئی رہنما عاطف خان کو بھتہ ادا نہ کرنے کی صورت میں قتل ہونے کے لیے تیار رہنے کا کہا گیا ہے۔

خط میں دھمکی دی گئی ہے کہ تم جانتے ہو کہ ہم کون ہیں اور ہم کیا چاہتے ہیں۔ ہم تمہیں بہت قریب سے جانتے ہیں اور تمہارا ڈیٹا اور ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہے۔

کالعدم جماعت کی جانب سے مزید لکھا گیا ہے کہ تم ٹی ٹی پی مردان کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ہو اور تمہاری باری آ گئی ہے۔ اس لیے یا تو اس فہرست سے نکلنے کے لیے ہمارے مطالبات پورے کرو یا پھر تم اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھو گے۔

ٹی ٹی پی نے خط میں لکھا ہے کہ ہمارا مطالبہ 80 لاکھ روپے کی ادائیگی ہے اور ہمیں 3 دن کے اندر جواب چاہیئے۔

میڈیا سے بات کرتے ہوئے عاطف خان نے خط کی تصدیق کی  اور کہا کہ کچھ لوگوں کو بھتے کے خطوط موصول ہوئے ہیں۔

وزیر سائنس و ٹیکنالوجی نے کہا کہ انہوں نے سیکیورٹی ایجنسیوں تک یہ خط پہنچا دیا ہے، اب ذمہ داری ان کی ہے۔

خیبرپختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف نے بتایا کہ عاطف خان کو موصول ہونے والے خط کے حوالے سے تفتیش کی جائے گی اور قانون کے مطابق کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی حکومت بھتے کے مطالبات کو برداشت نہیں کرے گی، جس کسی کو بھی ایسا خط موصول ہو وہ پولیس کو اس کے متعلق مطلع کرے۔

اس سے قبل ملک کے شمالی علاقہ جات میں ٹی ٹی پی کے دوبارہ سر اٹھانے کی اطلاعات آ رہی ہیں جن کے خلاف سوات اور شانگلہ کے شہری احتجاج کر رہے ہیں۔

شہریوں کا مطالبہ ہے کہ حکومت دہشت گردوں پر قابو پانے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کرے۔

گزشتہ ماہ سوات میں امن کمیٹی کے ممبر سمیت 8 افراد خودکش حملے میں جاں بحق ہو گئے تھے، اسی طرح گزشتہ ہفتے نامعلوم افراد نے سکول کی گاڑی پر فائرنگ کر دی تھی جس سے ڈرائیور شہید جبکہ دو بچے زخمی ہو گئے تھے۔

قومی اسمبلی میں دہشت گردی کے خلاف آوازیں

قومی اسمبلی کے اجلاس میں آج اراکین نے سوات کی بگڑتی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا۔

ماحولیاتی تبدیلی کی وزیر شیری رحمان نے پاکستان کی صورتحال کو افغانستان سے مشابہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں جو کچھ ہو رہا ہے یہ شورش نہیں ہے بلکہ دہشت گردی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہاں الفاظ چبانے نہیں آئے بلکہ کھل کر اسے طاقت کے حصول کی لڑائی قرار دیتے ہیں جس کا مذہب سے کچھ لینا دینا نہیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ یہ ہمارا ملک ہے اور اسے ہم نے بچانا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کی بھاری قیمت ادا کی ہے اور اب ایک بار پھر ٹی ٹی پی سر اٹھا رہی ہے۔

شیری رحمان کا کہنا تھا کہ دہشت گرد ہمیشہ دہشت گرد ہی رہتا ہے، وہ اگر مذاکرات بھی کرتا ہے تو اس کے لیے پہلے سے شرائط عائد کرتا ہے۔

اس سے قبل وزیر دفاع خواجہ آصف نے قومی اسمبلی میں کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو سوات کی صورتحال پر مل بیٹھنا چاہیئے۔

انہوں نے یاد دلایا کہ اس سے ملتی جلتی صورتحال گیارہ بارہ برس پہلے بھی پیدا ہوئی تھی جب ان خدشات کا اظہار کیا گیا تھا کہ سوات میں موجود دہشت گرد اسلام آباد سے زیادہ دور نہیں ہیں۔

مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

Share post:

Subscribe

Popular

More like this
Related

ٹی ٹی پی کے سیکیورٹی فورسز پر حملے، حکومت مکمل کنفیوژن کا شکار

کالعدم تحریک طالبان پاکستان نے 28 نومبر کو حکومت...