سیاسی عدم استحکام اور معاشی غیریقینی صورتحال کے باعث رواں مالی سال کے پہلے سات ماہ کے دوران براہ راست غیرملکی سرمایہ کاری (ایف ڈی آئی) میں 44.2 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔
گزشتہ برس کے ابتدائی 7 ماہ میں ایف ڈی آئی ایک ارب 22 کروڑ ڈالر تھی جو رواں مالی سال اسی عرصے میں کم ہو کر 68 کروڑ 35 لاکھ ڈالر ہو گئی ہے۔
اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی رپورٹ کے مطابق جنوری میں ایف ڈی آئی میں دگنا اضافہ ہوا ہے جس کی وجہ چین اور جاپان کی جانب سے بھیجے گئے ڈالرز ہیں۔
گزشتہ برس جنوری میں ایف ڈی آئی 11 کروڑ ڈالر تھی جو رواں برس اسی مہینے میں بڑھ کر 22 کروڑ 20 لاکھ ڈالر ہو گئی ہے۔
چین کی جانب سے جنوری میں 6 کروڑ 40 لاکھ ڈالر ایف ڈی آئی کی مد میں موصول ہوئے جبکہ جاپان سے 6 کروڑ 97 لاکھ ڈالر موصول ہوئے۔
گزشتہ ماہ چین اور جاپان کی جانب سے کی گئی براہ راست سرمایہ کاری مجموعی ایف ڈی آئی کا 57 فیصد ہے۔
رواں مالی سال کے ابتدائی 7 ماہ کے دوران چین سے 20 کروڑ دو لاکھ ڈالر ایف ڈی آئی کی مد میں موصول ہوئے، جاپان کی جانب سے 13 کروڑ 40 لاکھ ڈالر کی ایف ڈی آئی موصول ہوئی۔
اسی طرح سوئٹزر لینڈ کی جانب سے 10 کروڑ 60 لاکھ ڈالر اور متحدہ عرب امارات سے 8 کروڑ 30 لاکھ ڈالر کی ایف ڈی آئی موصول ہوئی جبکہ آسٹریلیا کے لیے 23 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا اخراج ریکارڈ کیا گیا۔