گوانتاناموبے سے معمر ترین پاکستانی قیدی رہا

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

امریکہ نے گوانتاناموبے کے معمر ترین قیدی سیف اللہ پراچہ کو دو دہائیوں بعد رہا کر کے پاکستان بھیج دیا ہے۔

75 سالہ سیف اللہ پراچہ کو 11 ستمبر 2001 کے حملے کے دو برس بعد گرفتار کیا گیا تھا، ان پر القاعدہ کا ہمدرد ہونے کا الزام تھا۔

امریکہ کو شک تھا کہ وہ جہادی گروہوں کی مالی مدد کرتے ہیں، سیف اللہ پراچہ نے ہمیشہ ان الزامات کو غلط قرار دیا، ان پر کبھی باقاعدہ فرد جرم عائد بھی نہیں کی گئی۔

پاکستان کی وزارت خارجہ نے تصدیق کی ہے کہ سیف اللہ پراچہ کو رہا کر دیا گیا ہے اور وہ پاکستان پہنچ گئے ہیں۔

اپنے بیان میں وزارت خارجہ نے کہا کہ ایک پاکستانی شہری جو بیرون ملک قید تھا، واپس آ گیا ہے اور اپنے خاندان کے ساتھ وقت گزار سکے گا۔

سیف اللہ پراچہ کے وکیل کلائیو سیٹفرڈ نے سوال اٹھایا ہے کہ ان کے موکل کو رہائی کے لیے اس قدر طویل انتظار کیوں کرنا پڑا۔

انہوں نے بی بی سی کے پروگرام نیوز آور میں بات کرتے ہوئے کہا کہ سیف اللہ پراچہ کو رہائی کے لیے کلیئر کیے ہوئے ایک برس گزر چکا ہے۔

کلائیو سٹیفرڈ نے بتایا کہ ان کا موکل اکثر انہیں ایک گیت گنگنا کر سنایا کرتا تھا جس کے بولوں کے مطابق انسان رخصت تو ہو سکتا ہے لیکن اپنا مقام چھوڑ نہیں سکتا۔

سیف اللہ پراچہ کو جولائی 2003 میں ایف بی آئی کے ایک آپریشن کے تحت تھائی لینڈ سے گرفتار کیا گیا تھا، امریکہ میں تعلیم حاصل کرنے والے پراچہ پر امریکی حکام نے القاعدہ کی اہم ترین شخصیات سے روابط کا الزام عائد کیا تھا، ان شخصیات میں اسامہ بن لادن اور خالد شیخ محمد جیسے بڑے نام شامل تھے۔

انہیں 14 ماہ تک بگرام میں قائم امریکی جیل میں رکھا گیا اور بعد ازاں انہیں گوانتاناموبے کے قید خانے میں منتقل کر دیا گیا تھا۔

امریکی صدر جوبائیڈن پر دباؤ ہے کہ وہ ان قیدیوں کو رہا کریں جن پر کوئی باقاعدہ الزام عائد نہیں کیا گیا اور ان قیدیوں پر باقاعدہ مقدمات چلائیں جن پر القاعدہ کے ساتھ روابط کا الزام ہے۔

امریکی انتظامیہ نے گزشتہ برس سیف اللہ پراچہ کے علاوہ 55 سالہ پاکستانی عبدالربانی اور 41 سالہ یمنی قیدی عثمان عبدالرحیم کی رہائی کی منظوری دی تھی۔

گوانتاناموبے میں ابھی تک 35 افراد قید ہیں جن میں خالد محمد بھی شامل ہیں، ان پر نائن الیون کے حملوں کا معمار ہونے کا الزام ہے۔

سیف اللہ پراچہ کے وکیل نے امید ظاہر کی ہے کہ آنے والے مہینوں میں گوانتاناموبے سے مزید قیدی بھی رہا کیے جائیں گے۔

انہوں نے بتایا کہ ان کے 4 مزید موکل ایسے ہیں جنہیں رہائی کے لیے کلئیر کر دیا گیا ہے۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین