وزیراعظم شہبازشریف کی ایک مبینہ آڈیو لیک ہوئی ہے جس میں مریم نواز کے داماد کے لیے بھارت سے پلانٹ کی درآمد پر گفتگو سامنے آئی ہے۔
مبینہ آڈیو میں سنا جا سکتا ہے کہ ایک نامعلوم سرکاری افسر شہبازشریف کو بتا رہے ہیں کہ ان کی واٹس ایپ پر مریم نواز سے گفتگو ہوئی ہے، وہ کام نہیں کرنا کیونکہ اس پر فلیگ آئے گا۔
مبینہ آڈیو میں شہبازشریف افسر کی بات کاٹ کر کہتے ہیں کہ رات ان سے بات ہوئی تھی، وہ ان کا داماد ہے اور انہیں بہت عزیز ہے اور ہونا بھی چاہیئے، اس لیے آپ ان سے مل کر منطقی طور پر بات کریں کہ اس میں یہ مسائل ہیں۔
شہبازشریف مزید کہتے ہیں کہ آدھا پلانٹ انڈیا سے آ گیا ہے، باقی آدھا رہ گیا ہے۔
جواب میں وہ افسر کہتے ہیں کہ یہ معاملہ پہلے اقتصادی رابطہ کمیٹی (ای سی سی) میں جائے گا، پھر کابینہ میں آئے گا۔۔ وزیراعظم کے قریبی عزیز کے لیے بھارت سے مشینری کا آنا۔۔
وہ افسر مزید کہتے ہیں کہ اس کے سیاسی مضمرات ہوں گے، یہ چیز گلے پڑ جائے گی۔۔
شہبازشریف بات کاٹ کر کہتے ہیں کہ میں مانتا ہوں، میں ان سے خود بات کر لوں گا۔ اچھے طریقے سے۔
افسر کہتے ہیں کہ دوسرا جو ان کا کام ہے میپکو والا، جو انہوں نے رحیم یار خان میں اتحاد پارک بنایا ہے، وہ ہم کرا دیتے ہیں۔
شہبازشریف پوچھتے ہیں کہ اتحاد پارک کیا ہے؟
وہ افسر جواب میں بتاتے ہیں کہ کوئی ہاؤسنگ سوسائٹی بنا رہے ہوں گے شاید۔ اس میں اپنا گرڈ اسٹیشن بنانا پڑے گا۔
شہبازشریف جواب میں کہتے ہیں کہ نیچرل انداز میں ہو جائے تو افسر جواب دیتے ہیں کہ وہ تو ہو جائے گا۔
افسر کہتے ہیں کہ اگر وہ (پلانٹ) چپکے سے آ جاتی۔۔۔ لیکن ای سی سی میں ڈسکس ہونا اس نام سے پھر کابینہ میں ۔۔۔
شہبازشریف کہتے ہیں کہ آپ بات کریں پھر میں خود بلا کے سمجھا دوں گا۔
اس کے بعد افسر کہتے ہیں کہ عامر الیاس صاحب اور فواد صاحب بھی ملے تھے ۔۔ یہ سب لوگ کہہ رہے ہیں کہ مقبول باقر وہی غلطی کرنے جا رہے ہیں جو آپ نے کی تھی نوے دن۔۔۔۔
یہاں آڈیو خاموش ہو جاتی ہے۔
یہ آڈیو لیک سوشل میڈیا پر وائرل ہو چکی ہے اور اس پر بحث جاری ہے۔