دنیا کی 5 تیز ترین ریل گاڑیاں

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

ترقی یافتہ ممالک میں تیز رفتار ٹرینوں کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے، اس کا آغاز جاپان اور فرانس سے ہوا اور اب یہ دیگر ممالک میں پھیل گیا ہے۔

گزشتہ ایک دہائی کے دوران چین اس شعبے میں سب سے آگے نظر آتا ہے جس نے 38 ہزار کلومیٹر کی نئی ریلوے لائنیں بچھا کر انہیں ملک کے ہر کونے تک انہیں پہنچا دیا ہے۔

سپین، جرمنی، اٹلی، بلجیم اور برطانیہ یورپی نیٹ ورک کو پھیلا رہے ہیں، 2018 میں افریقہ میں بھی البراق لائن کا افتتاح ہو گیا ہے جو موجودہ دہائی کے آخر تک مراکش اور مصر کے درمیان چلے گی۔

چین کی شنگھائی میگلیف ۔ 460 کلومیٹر فی گھنٹہ

Maglef Train | ٹیکنالوجی from Narratives Magazine

یہ دنیا کی تیزترین ٹرین ہے جو اس لحاظ سے منفرد ہے کہ یہ سٹیل کی روایتی پٹڑیوں کے بجائے مقناطیس کے ذریعے پٹڑیوں کے اوپر تیرتی ہے۔ یہ ٹرین شنگھائی شہر کے وسط میں واقع لونگ ینگ سٹیشن کو پیوڈانگ ائیر پورٹ سے ملاتی ہے۔

یہ ٹرین 460 کلومیٹر (286 میل) فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہوئی 30 کلومیٹر کا فاصلہ صرف ساڑھے 7 منٹ میں طے کرتی ہے۔

یہ ٹرین مقناطیسی قوت کے ذریعے پٹڑی سے اوپر تیرتی جاتی ہے جس کی وجہ سے اس میں کسی قسم کے ہچکولے نہیں محسوس ہوتے۔ اس ٹیکنالوجی کو میگ لیف کا نام دیا گیا ہے۔

اب چین 600 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی میگ لیف ٹرینیں بنا رہا ہے جنہیں مختلف صوبوں کے درمیان چلایا جائے گا۔

 چین کی سی آر 400 فکسنگ ٹرین ۔ 350 کلومیٹر فی گھنٹہ

CR400 Fuxing China | ٹیکنالوجی from Narratives Magazine

ان ریل گاڑیوں کو اگرچہ 420 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار پر کامیابی سے ٹیسٹ کیا گیا ہے تاہم مسافروں کے لیے اس کی زیادہ سے زیادہ سپیڈ 350 کلومیٹر (217 میل) فی گھنٹہ ہے۔

ان میں 16 بوگیاں لگی ہوئی ہیں جن میں زیادہ سے زیادہ 1200 مسافروں کے سفر کرنے کی گنجائش ہے۔

ٹرین میں بہت سی جدید سہولیات مہیا کی گئی ہیں جن میں سیٹ پر تفریح کا سامان، وائرلیس ڈیوائس کی چارجنگ اور سمارٹ کیبن شامل ہیں۔

اس وقت یہ ٹرینیں بیجنگ سے شنگھائی اور ہانگ کانگ تک چل رہی ہیں اس کے علاوہ بیجنگ اور ہاربن کے درمیان بھی یہ ٹرین چل رہی ہے۔

جرمنی کی انٹرسٹی ایکسپریس 3 ٹرین ۔ 330 کلومیٹر فی گھنٹہ

ICE3 Train Germany | ٹیکنالوجی from Narratives Magazine

جرمنی کی مشہور انٹرسٹی ایکسپریس ریل گاڑیاں اس وقت مختلف روٹس پر چل رہی ہیں، ان میں سے تیز ترین ٹرین ‘وائٹ وارم’ کے نام سے معروف ہے جو 330 کلومیٹر (205 میل) فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہے۔

اس ٹرین میں 8 بوگیاں لگی ہوئی ہیں جن میں 18 بجلی سے چلنے والی موٹرز نصب ہیں، ان موٹرز کے ذریعے 11 ہزار ہارس پاور توانائی حاصل کی جا سکتی ہے۔

یہ ٹرینیں نہ صرف جرمنی کے مختلف شہروں کے درمیان چلتی ہیں بلکہ جرمنی کے بڑے شہروں کو ایمسٹرڈیم، پیرس اور برسلز سے بھی ملاتی ہیں۔

فرانس کی ٹی جی وی ٹرین ۔ 320 کلومیٹر فی گھنٹہ

TGV Train France 2 | ٹیکنالوجی from Narratives Magazine

فرانس نے 2007 میں روایتی ٹرین کی رفتار 574.8 کلومیٹر فی گھنٹہ تک پہنچا کر دنیا حیران کر دیا تھا۔

تاہم فرانس کی ٹی جی وی ٹرینیں 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے ملک کے اندر شہروں کو جوڑتی ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ یہ برسلز اور لندن تک سفر کرتی ہیں۔

ہائی سپیڈ ریلوے فرانس کی اہم برآمدات میں شامل ہے، ٹی جی وی ٹیکنالوجی گزشتہ 30 برس کے دوران سپین، جنوبی کوریا، تائیوان، مراکش، اٹلی اور امریکہ کو فروخت کی گئی ہے۔

جاپان کی جے آر ایسٹ ای 5 ٹرین ۔ 320 کلومیٹر فی گھنٹہ

JR East E5 Japan | ٹیکنالوجی from Narratives Magazine

جاپان نے 1964 میں دنیا کو ہائی سپیڈ ریلوے کا نیا تصور پیش کیا تھا، یہ ملک آج بھی عالمی سطح پر اس شعبے میں رہنما سمجھا جاتا ہے۔

شنکانسن لائنز پر اس وقت یہ ٹرینیں 300 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے سفر کرتی ہیں جبکہ ای 5 بلٹ ٹرین 320 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل رہی ہیں۔

ہر ٹرین میں 731 نشستیں ہوتی ہیں جبکہ 32 بجلی سے چلنے والی موٹرز کام کرتی ہیں جو 12 ہزار 900 ہارس پاور کی توانائی پیدا کرتی ہیں۔

یہ بلٹ ٹرینز 2011 میں متعارف کرائی گئیں اور ابتدائی طور پر 59 ٹرینیں تیار کی گئی تھیں۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین