ٹوئٹر کے بند ہونے کی افواہیں، حقیقت کیا ہے؟

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

سوشل میڈیا کے معروف مائیکروبلاگنگ پلیٹ فارم ٹوئٹر کے بند ہونے کی افواہیں دنیا بھر میں پھیلی ہوئی ہیں اور لوگوں نے متبادل پلیٹ فارمز کی تلاش شروع کر دی ہے۔

صارفین کی بڑی تعداد نے اپنا ڈیٹا ڈاؤنلوڈ کرنا شروع کر دیا ہے، واشنگٹن پوسٹ نے اس حوالے سے ایک آرٹیکل شائع کیا ہے جس میں ڈیٹا ڈاؤنلوڈ کرنے کا طریقہ بتایا گیا ہے۔

اسی طرح ٹوئٹر الوداعی پیغامات سے بھر گیا ہے، مختلف قسم کے ٹرینڈز چل رہے ہیں جن کا تعلق ٹوئٹر کے بند ہونے سے ہے۔

واشنگٹن پوسٹ کے مطابق ٹوئٹر کے انتہائی اہم شعبوں کی دیکھ بھال کرنے والے انجینئرز کو ملازمت سے فارغ کر دیا گیا ہے جبکہ سینکڑوں ملازمین ایلون مسک کے الٹی میٹم کے بعد ٹوئٹر سے استعفیٰ دینے کا سوچ رہے ہیں۔

اس پلیٹ فارم پر کام کرنے والے بہت سے لوگ جعلی اکاؤنٹس اور غلط معلومات جیسے معاملات کی دیکھ بھال کر رہے تھے، ان کے جانے کے بعد آن لائن ہراسگی اور دیگر مسائل کے بڑھنے کا خدشہ ہے۔

مختلف ویب سائیٹس اور ایپلی کیشنز کو مانیٹر کرنے والی ویب سائیٹ ڈاؤن ڈیٹیکٹر کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مختلف جگہوں سے ٹوئٹر کے بند ہونے کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں۔

ایلون مسک نے ٹوئٹر کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اب تک تقریباً آدھے ملازمین کو نکال دیا ہے، انہوں نے تمام کام کرنے والوں کو دفتر میں آنے کا بھی کہہ دیا تھا جس کے بعد بڑی تعداد میں ملازمین نے ٹوئٹر سے رخصت ہونے کو ترجیح دی۔

بعد ازاں ایلون مسک نے اپنا حکم واپس لے لیا جس سے اندازہ ہوتا ہے کہ ملازمت چھوڑنے والوں کی تعداد توقع سے زیادہ ہو گئی ہے۔

گزشتہ روز اچانک ملازمین کو بتایا گیا کہ 21 نومبر تک تمام دفاتر بند رہیں گے، اس سے بھی ٹوئٹر کے متعلق افواہوں کو تقویت ملی ہے۔

ٹوئٹر کو لاحق دو بڑے خطرات

دنیا کی تمام بڑی ویب سائیٹس کو ہیکرز کے حملوں کا خطرہ لاحق رہتا ہے جس سے نمٹنے کے لیے سائبر سیکیورٹی ماہرین کو بھاری معاوضے پر رکھا جاتا ہے۔

ٹوئٹر پر دنیا بھر کے مشہور افراد اور سیاست دانوں کے اکاؤنٹس موجود ہیں، یہ اکاؤنٹس بھی ہیکرز کا خصوصی نشانہ بنے رہتے ہیں، ماضی میں کئی معروف افراد کے اکاؤنٹس ہیک ہو چکے ہیں۔

گزشتہ ہفتے ٹوئٹر کی سائبر سیکیورٹی کی سربراہ لی کسنر نے ملازمت سے استعفیٰ دے دیا تھا جس کے بعد ہیکرز کے حملوں کے خدشات زبان زدعام ہیں۔

ٹوئٹر کو دوسرا خطرہ ان ڈیٹا سرورز کی دیکھ بھال کمزور ہونے سے ہے جن پر تمام صارفین کی معلومات اور ٹویٹس سٹور ہوتی ہیں، اگر ان سرورز میں خرابی پیدا ہو جائے تو نہ صرف یہ پلیٹ فارم عارضی طور پر بند ہو سکتا ہے بلکہ ڈیٹا کا بڑا حصہ بھی ضائع ہو سکتا ہے۔

ان سرورز کی نگرانی کرنے والے عملے میں سے اکثر ایک بڑی تعداد ٹوئٹر کو چھوڑ جائے تو ان کی حفاظت اور دیکھ بھال خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

کیا ٹوئٹر بند ہو سکتا ہے؟

ڈیجیٹل شعبے کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ٹوئٹر کے فوری طور پر بند ہونے کا کوئی خطرہ نہیں ہے، البتہ مستقبل میں اس کے متعلق کچھ نہیں کہا جا سکتا۔

ان کا کہنا ہے کہ ایلون مسک نے 44 ارب ڈالرز کی سرمایہ کاری کر کے اس پلیٹ فارم کو خرید کیا ہے، وہ اپنی یہ رقم ضائع نہیں ہونے دیں گے۔

اس کے باوجود جس طرح بہت سے افراد نے استعفیٰ دیا ہے، ٹوئٹر کو جاری رکھنا ایک بڑا چیلنج ہو سکتا ہے۔

ایلون مسک نے اپنی ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ بہترین لوگ اب بھی ٹوئٹر پر موجود ہیں، اس لیے میں زیادہ پریشان نہیں ہوں۔

مستقبل میں ٹوئٹر موجود تو رہے گا لیکن یہ سوال اہم ہے کہ کیا اس کی اہمیت بھی برقرار رہ پائے گی یا کوئی اور پلیٹ فارم اس کی جگہ سنبھال لے گا؟

اس سوال کا جواب وقت کے ساتھ سامنے آ سکے گا۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین

ایلون مسک سمیت ایک ہزار محققین نے مصنوعی ذہانت کو انسانیت کے لیے خطرہ قرار دے دیا

ایلون مسک اور دیگر تیکنیکی ماہرین نے مصنوعی ذہانت...

گوگل، ٹک ٹاک پاکستان میں دفتر شروع کر رہے ہیں، وزیر آئی ٹی

آئی ٹی اور ٹیلی کام کے وزیر سید امین...

کیا ٹوئٹر اپنے صارفین کو معاوضہ دینا شروع کر رہا ہے؟

اس وقت یوٹیوب اور مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز...

ٹوئٹر اکاؤنٹ بحال ہونے پر ڈونلڈ ٹرمپ کا ردعمل سامنے آ گیا

ایلون مسک نے ٹوئٹر پر سابق امریکہ صدر ڈونلڈ...