پنجاب میں انتخابات کے التوا کے خلاف درخواست سماعت، چیف جسٹس کے اہم سوالات

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات ملتوی کرنے کے خلاف پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی درخواست پر سماعت کے پہلے روز سپریم کورٹ نے اہم سوالات اٹھا دیے۔

چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ پہلی بار ہوا ہے کہ الیکشن کمیشن نے صدر کی دی گئی تاریخ کو بدل دیا ہے، ہم نے دیکھنا ہے کہ الیکشن کمیشن کے پاس صدر کی دی گئی تاریخ کو بدلنے کا اختیار ہے یا نہیں۔

انہوں نے ریمارکس دیے کہ ‏کیا آئین میں ایسا ہے الیکشن کمیشن اپنے پاس سے تاریخ کا اعلان کردے؟ یہ عدالت کورٹ آف لا ہے، ہم قانونی سوالات کی سماعت کرتے ہیں،کیا قائم مقام حکومت کیلئے آئین میں کوئی ٹائم فریم ہے؟

دوران سماعت جسٹس جمال خان مندوخیل نے سوال اٹھایا کہ کیا سپریم کورٹ اس کیس کو سن بھی سکتی ہے یا نہیں؟

جسٹس منیب اختر نے ریمارکس دیے کہ چونکہ الیکشن 90 دن میں کروانے کا سپریم کورٹ کا حکم تھا اس لیے عدالت اس کیس کو سن سکتی ہے۔

انہوں نے کہا کہ ‏سپریم کورٹ کے حکم کے راستے میں الیکشن کمیشن کا فیصلہ رکاوٹ بنا، سپریم کورٹ ہی بہتر فیصلہ کر سکتی ہے کہ احکامات کی خلاف ورزی ہوئی یا نہیں۔

چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ‏صوبے کی عوام کے بنیادی حقوق کیا ہیں؟ کیا آئین میں نگران حکومت کی مدت موجود ہے؟ کیا انتخابات میں توسیع ہو تو نگران حکومت کی مدت میں توسیع نہیں ہوگی؟

جسٹس اعجاز الاحسن نے استفسار کیا کہ الیکشن کمیشن نے عدالتی فیصلہ پر عمل کر کے 3 تاریخیں تجویز کیں، اس کے بعد صدر مملکت نے 30 اپریل کی تاریخ دی، تاریخ کے بعد الیکشن کمیشن نے شیڈول کا اعلان کیا، پھر کیسے تاریخ تبدیل ہوئی؟

بعد ازاں سپریم کورٹ نے درخواست پر ابتدائی سماعت کے بعد الیکشن کمیشن، وفاقی حکومت، پنجاب اور کے پی کی نگران حکومتوں کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت کل تک ملتوی کر دی۔

اس سے قبل سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات کے التوا کے خلاف پاکستان تحریک انصاف کی درخواست سماعت کے لیے مقرر کر دی تھی۔

سپریم کورٹ کے پانچ رکنی لارجر بینچ نے چیف جسٹس عطا محمد بندیال کی سربراہی میں دوپہر دو بجے درخواست کی سماعت کی۔

بینچ میں جسٹس اعجاز الاحسن، جسٹس منیب اختر،جسٹس امین الدین خان اور جسٹس جمال خان مندوخیل کو شامل کیا گیا ہے۔

الیکشن کمشن نے 23 مارچ کو ایک حکم نامے کے ذریعے پنجاب میں انتخابات کو 8 اکتوبر تک ملتوی کرنے کا اعلان کیا تھا جس کے خلاف پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ میں درخواست جمع کرا دی تھی۔

الیکشن کمیشن نے انتخابات کے التوا کو امن و امان کی صورتحال اور مالی و انتظامی بحران سے جوڑ دیا تھا۔

پی ٹی آئی نے الیکشن کمیشن کے اس حکم کے خلاف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں کہا گیا کہ الیکشن کمیشن نے آئینی مینڈیٹ اور عدالتی فیصلے سے انحراف کیا ہے، شیڈول کے مطابق الیکشن کمیشن کو 30 اپریل کو الیکشن کروانے کا حکم دیا جائے۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین

عدالت عظمیٰ کارئیل اسٹیٹ شعبے کو انکم ٹیکس میں عبوری ریلیف

سپریم کورٹ آف پاکستان نے بدھ کو ہونے والی...

پنجاب، کے پی میں انتخابات، چار ججز بینچ سے الگ، پانچ ججز کے بینچ کی جانب سے سماعت جاری

سپریم کورٹ کے چار ججز پنجاب اور خیبرپختونخوا اسمبلیوں...