پاکستان میں چار برسوں کے دوران 42 صحافی قتل

پوسٹ شیئر کریں

رکنیت

مقبول

وزارت اطلاعات کی جانب سے سینیٹ میں پیش کی گئی دستاویزات میں انکشاف کیا گیا ہے کہ گزشتہ چار برسوں کے دوران پاکستان میں کم از کم 42 صحافی قتل ہوئے ہیں۔

دستاویزات کے مطابق 15 صحافی پنجاب میں، 11 سندھ میں، 13 خیبرپختونخوا میں اور تین بلوچستان میں قتل ہوئے۔

وزیرپارلیمانی امور مرتضیٰ جاوید عباسی کا کہنا تھا کہ قتل کے 42 مقدمات میں صرف ایک میں ملزمان گرفتار ہوئے ہیں۔

بعد ازاں سینیٹ نے وزارت داخلہ کو اس معاملے پر جامع رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔

سینیٹر دنیش خان کمار نے وزارت اطلاعات کی دستاویزات سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ بلوچستان میں تین نہیں بلکہ 10 صحافی قتل ہوئے ہیں۔

انہوں نے سوال پوچھا کہ بلوچستان کے صحافیوں کے تحفظ کے لیے حکومت کیا اقدامات کر رہی ہے؟

سینیٹر مشتاق احمد نے کہا کہ حامد میر، ابصار عالم، اسد طور اور مطیع اللہ جان پر حملہ کرنے والوں میں کوئی بھی گرفتار نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ ان صحافیوں پر حملہ کرنے والے اگر گرفتار ہو جاتے تو ارشد شریف کی شہادت کا واقعہ پیش نہ آتا۔

سینیٹر کامران مرتضیٰ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ صحافی سچائی کی تلاش میں اپنی زندگی قربان کرتے ہیں، اگر یہ بات سامنے آ جائے کہ مقتول صحافی کس کے خلاف متحرک تھے تو قاتل آسانی سے گرفتار ہو سکتے ہیں۔

- Advertisement -
مجاہد خٹک
مجاہد خٹکhttp://narratives.com.pk
مجاہد خٹک سینئر صحافی اور کالم نگار ہیں۔ وہ ڈیجیٹل میڈیا میں طویل تجربہ رکھتے ہیں۔

دیکھیں مزید
متعلقہ مضامین